جموں: 15اگست (ایجنسیز) کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے گاؤں چسوتی میں 14 اگست کو بادل پھٹنے کے باعث ہولناک تباہی مچ گئی جس میں اب تک 65 افراد کی جانیں جاچکی ہیں جبکہ 100 سے زائد اب بھی لاپتہ ہیں ۔ یہ سانحہ مچل ماتا یاترا کے پہلے پڑاؤ پر اس وقت پیش آیا جب ہزاروں عقیدت مند علاقہ میںموجود تھے ۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق دوپہر تقریباً 12:30 بجے پہاڑ سے اچانک پانی اور ملبے کا ریلہ چسوتی گاؤں پر ٹوٹ پڑا جس سے زائرین کی بسیں ، خیمے ، لنگر اور دکانیں بہہ گئیں ۔
کشتواڑ سانحہ:مودی کی عمر عبداللہ کے ساتھ فون پر بات
سری نگر، 15 اگست (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز کشتواڑ سانحے کے متعلق جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ساتھ فون پر بات کی۔عمر عبداللہ نے انہیں کشتواڑ کی صورتحال اور انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریف کیا۔یہ جانکاری عمر عبداللہ نے ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ کے ذریعے فراہم کی۔انہوں نے پوسٹ میں کہا: ‘مجھے ابھی وزیر اعظم نریندر مودی صاحب کی طرف سے فون کال موصول ہوئی میں نے انہیں کشتواڑ کی صورتحال اور انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا’۔ان کا پوسٹ میں مزید کہنا تھا: ‘میری حکومت اور اس المناک بادل پھٹنے سے متاثر ہونے والے لوگ ان (وزیر اعظم) کی حمایت اور مرکزی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ تمام مدد کے شکر گزار ہیں’۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے چسوتی گاؤں میں جمعرات کی دوپہر بادل پھٹنے سے پیدا ہونے والے طوفانی سیلاب نے وسیع پیمانے پر تباہی مچا دی۔ حکام کے مطابق اب تک 50 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، 162زخمی اسپتال منتقل کیے گئے۔