کشمیر سے دفعہ 370 منسوخ کئے جانے کی حمایت کرنے پر مقدمات ہٹائے جانے کی پیش کش: اسلامی مبلغ ذاکر نائیک کا دعوی

,

   

نئی دہلی: متنازعہ اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے آج دعوی کیا کہ بی جے پی حکومت نے انہیں پیش کش کی تھی کہ ان خلاف تمام مقدمات کو ہٹالیا جائے گا اگر وہ کشمیر سے دفعہ 370کے منسوخی کے فیصلہ کا خیرمقدم و تائید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف یہی نہیں بلکہ انہیں بحفاظت ملک واپس لایا جائے گا اور انہیں ملک میں رہنے دیا جائے گا۔ ذاکر نائیک ایک بیان جاری کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے مزید کہاکہ تقریبا ساڑھے تین ماہ قبل حکومت ہند کے اعلیٰ عہدیداروں نے مجھ سے ایک خفیہ ملاقات کرنے کے لئے وقت مانگا۔

YouTube video

میں نے انہیں وقت دیدیا۔ اس کے بعد ستمبر کے آخری ہفتہ میں ہندوستانی عہدیداروں نے مجھ سے ملیشیا کے پتراجیا شہر میں خفیہ ملاقات کی او رکہا کہ ہمیں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ہدایت دی کہ ہم آپ سے ملاقات کریں اور یہ پیش کش کریں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ملاقات کچھ گھنٹے جاری رہی۔ اس ملاقات میں سرکاری عہدیداروں نے مجھ سے کہا کہ میں کشمیر سے دفعہ 370کی منسوخی کی حمایت و تائید کروں لیکن میں نے اسے مسترد کردیا۔ واضح رہے کہ ذاکر نائیک پچھلے تین سال سے ملیشیا میں رہ رہے ہیں۔ ہندوستان میں ان پر مختلف مقدمات درج کئے ہیں۔