کشمیر میں مسلسل دوسری عید کے موقع پر بھی روایتی جوش و خروش کی کمی

,

   

سری نگر۔23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں وادی کے بازاروں کی ویرانی وبا کے منفی اثرات کی عکاسی کررہی ہے وہیں لوگوں میں بھی روایتی جوش وخروش مفقود ہی نظر آرہا ہے ۔اگرچہ بازاروں میں لوگ اشیائے ضروریہ کی خریداری کے لئے نظر آرہے ہیں لیکن روایتی چہل پہل اور گہماگہمی غائب ہے اور بیشتر دکانیں بند ہی ہیں۔ادھر لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو درپیش اقتصادی بحران کے بیچ اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان پر بھی ہیں اور بازاروں میں ان کی عدم دستیابی بھی ہے ۔وادی میں یہ مسلسل دوسری عید ہے کہ لوگوں کو مالی مشکلات سے دوچار ہیں اور بازار سنسان ہیں۔ سال گذشتہ کے 5اگست کے بعد آنے والی عید الضحیٰ کے موقع پر بھی وادی کے بازاروں میں ویرانی ہی ویرانی تھی۔تجارت پیشہ لوگوں بالخصوص دکانداروں کا کہنا ہے کہ سال گذشتہ کے ماہ اگست سے لگاتار ہم بحران کے شکار ہیں اور اب حالات ایسے بن گئے ہیں کہ ہمارا دیوالیہ ہونا طے ہے ۔یو این آئی اردو ایک کے نمائندے کے مطابق سری نگر کے بازاروں میں تمام دکانوں بالخصوص کپڑے کے دکانوں، بیکری، مرغ فرشوں اور قصائیوں کے دکانوں پر جو بھیڑ ہوتی تھی وہ کلی طور پر غائب ہے ۔انہوں نے کہا کہ عید کی آمد کے پیش نظر گاڑیوں اور لوگوں کی بھیڑ کا عالم یہ ہوتا تھا کہ کہیں تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں ہوتی تھی اور پانچ منٹ کا فاصلہ طے کرنے میں آدھ گھنٹہ لگ جاتا تھا لیکن امسال ہر سو ویرانی ہی ویرانی ہے ۔