کشمیر میں مواصلاتی پابندیوں کی برخاستگی، محروسین کی رہائی کا مطالبہ

   

وادی کی صورتحال دن بہ دن ابتر، ٹرمپ کو امریکی ارکان سنیٹ کا مکتوب، ہندوستان پر دبائو ڈالنے پر زور
واشنگٹن۔13 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے چند بااثر قانون سازوں کے ایک گروپ نے وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ جموں و کشمیر سے متعلق دوستانی دستوری دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد وادی میں مواصلاتی نظام پر عائد کردہ پابندیوں کی برخاستگی اور محروس افراد رہائی کے لیے ہندوستان پر دبائو ڈالیں۔ امریکی سنیٹ کے ارکان کرس وان یہولن، ٹوڈینگ، بین کارڈین اور لینڈ سے گراہم نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے موسومہ مکتوب میں کہا ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیر کے عوام کی صورتحال دشوار سے دشوار تر ہوتی جارہی ہے۔ اس مکتوب میں جس کی نقل صحافت کے لیے بھی جاری کی گئی، مزید کہا گیا ہے کہ چنانچہ ہم آپ (امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ) سے درخواست کرتے ہیں کہ حکومت ہند کی طرف سے دستوری دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد دور مواصلاتی اور انٹرنیٹ خدمات پر عائد پابندیوں کو مکمل طور پر ہٹانے کرفیو کی برخاستگی اور تمام محروسین کی رہائی کے لیے وزیراعظم نریندر مودی پر زور دیا جائے۔ جموں وکشمیر کے خصوصی موقف سے متعلق دستور کی دفعہ 370 کو ہندوستان نے 5 ا گست کو تنسیخ کے بعد اس ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا تھا۔ امریکی سنیٹ کے ایک اور رکن باب کیسی نے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے جموں و کشمیر کے موقف میں کی جانے والی تبدیلیاں دراصل کئی دہائیوں کی مثالی اور پالیسی سے اچانک بہت بڑی تبدیلی ہے

جس سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تصادم کے اندیشوں میں خطرناک اضافہ ہوگیا ہے۔ چنانچہ جموں و کشمیر کے عوام کے تحفظ و سلامتی کے بارے میں گہری تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔ باب کیسی نے مزید کہا کہ میں جموں و کشمیر کے عوام کے لیے خود ارادیت، انسانی حقوق اور جمہوریت کے فروغ کے عہد کا پابندیوں، چنانچہ ہندوستان اور پاکستان کو ایسے اقدامات باز رہنا چاہئے جس سے اس علاقے میں سلامتی اور انسانی حقوق پامال ہوسکتے ہیں۔ امریکی سنیٹ کے رکن کیسی نے مزید کہا کہ پاکستان میں امریکی سفیر یا جنوبی و وسط ایشیائی امور کے لیے نائب وزیر خارجہ کے مستقر میں ٹرمپ انتظامیہ کی ناکامی نے جموں و کشمیر کے عوام کی حفاظت اور ان کے انسانی حقوق کو یقینی بنانے بامعنی اقدامات کے ضمن میں امریکہ کو عدم چوکس اور وسائل و اسباب سے عاری بنا دیا ہے۔