ایڈوکیٹ جنرل نے دھان کے خلاف قانون سازی کی تردید کی
حیدرآباد۔/2نومبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے دھان کے بیج کی فروخت کے خلاف کلکٹر سدی پیٹ وینکٹ رام ریڈی کے بیان پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے حکومت سے سوال کیا کہ آیا دھان کے بیج کی فروخت پر پابندی کیلئے قانون سازی کی گئی ہے؟ ۔ کلکٹر سدی پیٹ نے ڈیلرس کو دھان کے بیج کی فروخت کی صورت میں کارروائی کا انتباہ دیا تھا۔ انہوں نے ڈیلرشپ کی منسوخی اور دکان کو سیز کرنے کی دھمکی دے کر یہاں تک کہا تھا کہ سپریم کورٹ و ہائی کورٹ کے احکامات کی بھی پرواہ نہیں کریں گے۔ کلکٹر کے بیان پر ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرکے کارروائی کی اپیل کی گئی۔ سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے حکومت کے موقف کی وضاحت کی۔ درخواست گذار نے کلکٹر سدی پیٹ، تلنگانہ حکومت اور سدی پیٹ کے اگریکلچرل آفیسر کو مقدمہ میں فریق بنایا ہے۔ عدالت نے حکومت سے سوال کیا کہ آیا دھان کے بیج کی فروخت کو روکنے قانون میں ترمیم کی گئی ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ اس طرح کا کوئی قانون نہیں ہے اور حکومت ایسا کوئی منصوبہ نہیں رکھتی۔ ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو تیقن دیا کہ حکومت دھان کے بیج کی فروخت روکنے کوئی قانون سازی نہیں کریگی۔ عدالت نے کہا کہ کسانوں کے مسئلہ پر کلکٹر اس طرح کا بیان کیونکر دے سکتے ہیں۔ کلکٹر کے رویہ پر ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس مقدمہ میں کریمنل مواد دکھائی دے رہا ہے۔ اس درخواست کو چیف جسٹس کے بنچ سے رجوع کرنے کی رجسٹرار کو ہدایت دی گئی۔ ر