دوبارہ عدول حکمی نہ کرنے کا تیقن، توہین عدالت کی کارروائی کو ڈیویژن بنچ نے روک دیا
حیدرآباد 5۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) توہین عدالت کے مقدمہ میں حیڈرا کمشنر اے وی رنگناتھ آخر کار آج ہائی کورٹ میں شخصی طور پر پیش ہوئے اور سابقہ سماعت پر غیر حاضری کیلئے معذرت خواہی کی ۔ بتکماں کنٹہ اراضی معاملہ میں سدھاکر ریڈی نامی شخص نے ہائی کورٹ احکام کی خلاف ورزی کی شکایت کرکے رنگناتھ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے رنگناتھ کے خلاف کارروائی کی اپیل کی۔ بتکماں کنٹہ ذخیرہ آب کے تحت ان کی ذاتی اراضی کو سرکاری قرار دینے پر اعتراض کرکے یہ درخواست دائر کی گئی ۔ ہائیکورٹ نے 12 جون کو احکام جاری کئے تھے اور 31 اکتوبر کو ہائیکورٹ نے سماعت کی ۔ ہائی کورٹ کی جانب سے 27 نومبر کو کمشنر حیڈرا کو نوٹس جاری کرکے حاضر عدالت ہونے ہدایت دی گئی تھی ۔ رنگناتھ نے شخصی حاضری سے استثنیٰ کیلئے عبوری درخواست دائر کی اور کہا کہ وہ اہم کام میں مصروف ہیں۔ گزشتہ سماعت کے موقع پر سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رنگناتھ ہائی کورٹ میں حاضری کے ذریعہ عدالت کیلئے دشواری پیدا کرنا نہیں چاہتے ۔ رنگناتھ کے رویہ پر ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا اور انتباہ دیا تھا کہ اگر وہ حاضر عدالت نہ ہوں تو انہیں عدالت میں ایک دن کھڑے رہنے کی سزا دی جائے گی۔ رنگناتھ کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ کی دھمکی دی گئی۔ ہائی کورٹ انتباہ کے بعد رنگناتھ آج شخصی طور پر جسٹس بھٹاچاریہ اور جسٹس مدھو سدن راؤ کے اجلاس پر پیش ہوئے۔ انہوں نے عدم حاضری کیلئے معذرت کی ۔ انہوں نے حلفنامہ داخل کرکے آئندہ احکامات کی پابندی کا وعدہ کیا گیا ۔ ڈیویژن بنچ نے رنگناتھ کے وکیل کی سماعت کے بعد معذرت نامہ کو ریکارڈ میں شامل کرکے توہین عدالت کی کارروائی کو روک دیا۔ ہائی کورٹ نے مقدمہ کی آئندہ سماعت 18 ڈسمبر کو مقرر کی ہے ۔ بتکماں کنٹہ جھیل کی ترقی کے سلسلہ میں حیڈرا نے جو اراضی حاصل کی ہے، اس پر تنازعہ پیدا ہوچکا ہے۔ کئی دعویداروں نے اسے خانگی اراضی قرار دے کر ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ۔ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود حیڈرا نے بلڈوزر کے ذریعہ انہدامی کارروائی انجام دی تھی۔1