کونسل انتخابات ‘ ٹکٹ حاصل کرنے دعویداروں کی سرگرمیاں تیز

   

ٹی آر ایس ورکنگ صدر کے ٹی آر سے کئی قائدین کی ملاقاتیں ۔ آئندہ ماہ شیڈول کی اجرائی کا امکان
حیدرآباد۔ 24 جنوری (سیاست نیوز) ریاستی قانون ساز کونسل کی مخلوعہ نشستوںکیلئے ٹکٹس حاصل کرنے کی کوششوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ امکان ہے کہ آئندہ ماہ کے پہلے ہفتہ میں امیدواروں کا اعلان کیا جائیگا ۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ تمام امیدواروں کے ناموں کا بیک وقت اعلان ہوگا۔ معیاد مکمل ہونے سے مخلوعہ نشستوں پر امیدواروں کے اعلان کیلئے ٹی آر ایس میں کوششوں کا آغاز ہوچکا ہے ۔ کونسل انتخابات کے پیش نظر ساری انتخابی سرگرمیوں کا مرکز ٹی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی آر بنے ہوئے ہیں اور ٹکٹ کے دعویدار ان سے مسلسل رابطہ قائم کئے ہوئے کوششوں میں جٹ گئے ہیں۔ کارگذار صدر کی حیثیت سے تقرر کے بعد ٹی آر ایس قائدین ارکان اسمبلی ہوں یا پھر کونسل میں ٹکٹ دعویدار تمام قائدین کے ٹی آر سے رابطہ بنائے ہوئے ہیں۔ ان قائدین کو پارٹی صدر و چیف منسٹر سے یہ شکایت کی تھی کہ وہ ملاقات کا وقت نہیں دیتے تاہم اب کارگذار صدر سے انہیں یہ شکایت نہیں رہی۔ پہلی میعاد میں مشکلات کا سامنا کرنے والی ٹی آر ایس قیادت نے دوسری میعاد میں کارگذار صدر کے عہدے سے ناراضگی دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ قائدین کی ناراضگیوں کو دور کرنے خود چیف منسٹر نے ایسا کیا ہے۔ یہ وجہ سمجھی جارہی ہے کہ چیف منسٹر ہر موقع پر اپنے فرزند کو پیش پیش رکھتے ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس کے صدر سے فیڈرل فرنٹ کے متعلق ملاقات ہو یا پھر پارٹی کے دیگر اُمور ہوں، کے ٹی آر ہی منظر عام پر ہیں اور بتدریج تر ذمہ داریوں کا بوجھ ان کے سپرد کیا جارہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کونسل کی 16 نشستوں پر انتخابات ہونگے۔ اس کیلئے حالیہ انتخابات میں ٹکٹ سے محروم قائدین بھی کوششوں میں جٹ گئے ہیں۔ پارٹی کے داخلی معاملات میں ناراضگیوں کو دور کرنے بھی چند افراد کو کونسل کا موقع دینے کا وعدہ کیا گیا تھا اور ایسے قائدین بھی سرگرمیوں میں جٹ گئے ہیں۔ کونسل کی 40 نشستوں میں 16 نشستیں بیک وقت خالی ہورہی ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں رکن اسمبلی کی حیثیت سے منتخب ایم ہنمنت راؤ، پٹنم نریندر ریڈی، کومٹ ریڈی، راج گوپال ریڈی نے ایم ایل سی کی حیثیت سے استعفی دے دیا ہے جبکہ ورنگل مجالس مقامی کوٹہ کے تحت ایم ایل سی کونڈا مرلی دھر راؤ نے انتخابات سے قبل کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی اور انتخابات کے بعد استعفیٰ دے دیا جبکہ آر بھوپتی ریڈی، یادو ریڈی، آر راملو نائیک کو معطل کردیا گیا اور آئندہ مارچ میں 9 نشستیں خالی ہونگی۔ رکن اسمبلی کوٹہ کے تحت ایم ایل سی کی حیثیت سے وزیر داخلہ محمود علی (ٹی آر ایس)، محمد سلیم (ٹی آر ایس)، محمد علی شبیر (کانگریس) اور سنتوش کمار (ٹی آر ایس)، سدھاکر ریڈی (کانگریس) اور دیگر کی میعاد مکمل ہوگئی ہے۔ امکان ہے کہ فروری کے پہلے ہفتہ میں انتخابی شیڈول جاری کیا جائیگا ۔