کونسل کی رکنیت اور کابینہ میں جگہ پانے مسلم قائدین کی کوششوں کا آغاز

   

مرکزی قائدین سے پیروی ۔ عجلت میں فیصلہ کرنے کی بجائے مشاورت کرنے پارٹی کی حکمت عملی
حیدرآباد7 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں مسلم رکن کونسل اور کابینی وزیر عہدہ کیلئے کانگریس قائدین کی کوششیں تیز ہوچکی ہیں اور مسلم قائدین ان کیلئے پیروی کا آغاز کرچکے ہیں۔ ریونت ریڈی نے آج 11 وزرا کے ساتھ حلف لیا جن میں صرف ارکان اسمبلی شامل ہیں ۔ کانگریس سے کوئی مسلم رکن اسمبلی منتخب نہ ہونے پر کابینہ میں کسی بھی مسلم قائد کو جگہ نہیں دی گئی ۔ کانگریس مرکزی قائدین تک رسائی والے اقلیتی قائدین کونسل رکنیت اور انہیں کابینہ میں جگہ کیلئے نمائندگی کروانے لگے ہیں ۔ کہا جار ہاہے کہ کانگریس نے 2مسلم چہروں کو کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جس پر مسرس محمد علی شبیر ‘ فیروز خان‘ عظمت اللہ حسینی ‘ محمد اظہر الدین ظفر جاوید‘ غلام سید افضل بیابانی خسرو پاشاہ ‘ علی مسقطی عثمان بن محمد الہاجری و دیگر نے مرکزی قائدین سے ملاقات کرکے کوششوں کا آغاز کردیا ۔ جنرل سیکریٹری جمیعۃ علماء ہند تلنگانہ و آندھرا جناب پیر خلیق احمد صابر و اضلاع سے جناب عبید اللہ کوتوال (محبوب نگر) ‘ ارجمند(نرمل ) اور کریم نگر سے صمد نواب کے نام بھی رکن کونسل کیلئے زیرگشت ہیں۔ ذرائع کے مطابق کانگریس نے ناکام امیدواروں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کا ذہن بنا لیا کیونکہ انہیں دیگر طبقات کے کئی اہم قائدین کو بھی کابینہ میں شامل کرنا پڑسکتا ہے اسی لئے پارٹی سے مسلم نمائندگی پر فیصلہ میں عجلت کے بجائے سینیئر قائدین سے مشاورت کے بعد سرگرم اور پارٹی کے ساتھ رہنے والوں کے علاوہ بااثر قائدین کو کابینہ میں شامل کرنے فیصلہ کیا جائے گا۔ بتایاجاتا ہے کہ سرکردہ قائدین نے قطعی فیصلہ کیلئے اندرون ایک ہفتہ مرکزی قائدین ریاستی ‘ ذمہ داروں کے مشاورتی اجلاس میں کابینہ میں توسیع و مسلم نمائندگی کا فیصلہ کیا جائے گا۔