سی ای او کی جانب سے جاری کردہ این او سی کی بنیاد پر بورڈ کیخلاف تلنگانہ ہائیکورٹ کا فیصلہ
محمدمبشرالدین خرم
حیدرآباد۔2۔جولائی ۔عاشور خانہ بڑا شاہی اندرون قلعہ کھمم کے تحت موجودموقوفہ اراضی کے معاملہ میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر وقف بورڈ کے ’این اوسی ‘ کو بنیاد بناتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ نے کروڑہا روپئے مالیتی موقوفہ اراضی کے مقدمہ میں بورڈ کیخلاف فیصلہ دیا ہے ۔ضلع کھمم میں موجود کروڑہا روپئے مالیتی موقوفہ اراضی جو کہ عاشور خانہ بڑا شاہی اندرون قلعہ کھمم کے تحت موجود ہے اس اراضی پر کروائے جانے والے رجسٹریشن کی تنسیخ کے سلسلہ میں جاری اقدامات کے دوران قابضین نے وقف بورڈ کے عہدیداروں سے رجوع ہوتے ہوئے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وقف بورڈ کے ذریعہ ’’این او سی‘‘ حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی اوروقف بورڈ کی جانب سے ہی مذکورہ جائیداد پر ادعا نہ ہونے کی توثیق کئے جانے کے بعد تلنگانہ ہائی کورٹ نے قابضین کے حق میںفیصلہ دے دیا جس کے سبب ریاستی وقف بورڈ اس انتہائی قیمتی جائیداد سے محروم ہوچکا ہے۔ وقف بورڈ سے جاری این او سی کی تفصیلات اور عدالت میں جاری مقدمہ کو مخفی رکھنے کی کوشش کی گئی اور عدالت میں وقف بورڈ کو شکست کے باوجود اس فیصلہ کے خلاف کوئی اپیل نہ کرتے ہوئے قابضین کی مدد کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے جاری کردہ ’این او سی‘کو عدالت میں پیش کرتے ہوئے اس وقت کی اسٹینڈنگ کونسل نے بھی بالواسطہ طور پر فریق مخالف کی مدد کی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ وقف بورڈ کے خلاف مقدمہ بازی کرنے والے کامیاب ہوجائیں۔ وقف بورڈ نے 25 جنوری 2023 کو جاری کی گئی این او سی S-10/KHM/2022 میں ضلع کھمم کے موضع ویلوگ مٹلہ میں موجود سروے نمبرات 425اور 432 کے متعلق ضلع کلکٹر کھمم کو روانہ کردہ مکتوب میں یہ واضح کیا ہے کہ مذکورہ سروے نمبرات درج اوقاف نہیں ہیں ۔ذرائع کے مطابق ضلع کھمم کی اس ’این او سی‘ کی تیاری میں وقف بورڈ کا عملہ ملوث ہے۔ اس کے بات کے شواہد موجود ہیں کیونکہ مذکورہ این اوسی کی اجرائی کے لئے انسپکٹر آڈیٹر کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے اسے بھی این او سی کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ اسی بنیاد پرمقدمہ نمبر WP.No.34486/2023 میں وقف بورڈ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مذکورہ مقدمہ میں وقف بورڈ کیخلاف فیصلہ 12 مارچ 2024کو صادر کرتے ہوئے عدالت نے اس جائیداد پر دھرانی کے تحت پاس بک جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔ سابق میں وقف بورڈ کی جانب سے ’این او سی ‘ کی اجرائی کے معاملہ میں موصول ہونے والی شکایات پر کئی عہدیداروں کے خلاف کاروائی کی جاچکی ہے لیکن عاشور خانہ بڑا شاہی ضلع کھمم کے تحت موقوفہ اراضی کے سروے نمبرات کو ہی وقف سے خارج کرنے کے سلسلہ میں جاری کی گئی NOC کے معاملہ کو اب تک مخفی رکھا گیا اور مخصوص عملہ اور عہدیداروں کو ہی مذکورہ فائل تک رسائی حاصل رہی جس کے نتیجہ میں اس NOC کے متعلق انکشاف میں تاخیر ہوئی ہے لیکن اگر تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے فوری طور پر مذکورہ NOC کو رد کرتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ کے فیصلہ کو عدالت میں چیالنج کیاجاتا ہے تو ایسی صور ت میں کروڑہا روپئے مالیتی اس جائیداد کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے لیکن ذرائع کے مطابق اس ’این او سی ‘ کی اجرائی اور مقدمہ میں شکست کے سلسلہ میں عہدیداروں کو واقف کروائے جانے پر وہ بھی اس معاملہ کو نظرانداز کرنے کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہیں کیونکہ اس پورے معاملہ میں وقف بورڈ کے کئی اہلکار ملوث ہیں جنہوں نے ’این او سی ‘ کی اجرائی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔3