کیا 10 سال کی لوٹ مار کے سی آر کے لیے کافی نہیں : ریونت ریڈی

   

گرام پنچایتوں میں عوامی خدمات گذاروں کو کامیاب بنائے ، دیورکنڈہ میں جلسہ عام سے چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 6 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس کے دو سالہ دور حکومت میں ریاست کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دی گئی ہے ۔ گرام پنچایتوں کے انتخابات میں عوام خدمت گزاروں اور گاؤں کی ترقی کے لیے کام آنے والوں کا انتخاب کریں ۔ ایسے امیدواروں کو کامیاب بنائے جو وزراء اور ارکان اسمبلی کے ساتھ مل کر عوامی خدمت انجام دیں ۔ چیف منسٹر نے آج ضلع نلگنڈہ کے دیورکنڈہ اسمبلی حلقہ میں مختلف ترقیاتی و تعمیری پروگرامس کا سنگ بنیاد رکھا جس کے بعد ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بی آر ایس کے سربراہ اور سابق چیف منسٹر کے سی آر پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ان کے زیر قیادت کانگریس حکومت فلاح اور ترقی کو خصوصی اہمیت دیتے ہوئے کام کررہی ہے ۔ غریبوں کے ساتھ انصاف کرنا کانگریس حکومت کی والین ترجیح ہے ۔ ریونت ریڈی نے کے چندر شیکھر راؤ سے استفسار کیا کہ کیا 10 سال کی لوٹ مار ابھی بھی کافی نہیں ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر کے دور حکومت میں غریبوں کے راشن کارڈس نہیں ملے ۔ مکانات نہیں ملے نہ ہی کسانوں کے اور نوجوانوں کے مسائل حل کئے گئے ۔ اقتدار حاصل کرتے ہی کانگریس حکومت نے غریبوں کو راشن کارڈس دینے ، 200 یونٹ تک مفت برقی فراہم کی اور نوجوانوں کو 60 ہزار سرکاری ملازمتیں فراہم کی گئی اور مزید 40 ہزار ملازمتیں جلد فراہم کی جائیں گی ۔ ریونت ریڈی نے یاد دلایا کہ یو پی اے کے دور حکومت میں تلنگانہ کیلئے 25 لاکھ مکانات کی منظوری دی گئی تھی ۔ مگر کے سی آر نے 10 سال کے دوران عوام کو دھوکہ دیا ۔ تلنگانہ میں کانگریس حکومت 4 لاکھ سے زیادہ اندرا اماں مکانات تعمیر کررہی ہے ۔ 24 گھنٹے معیاری برقی سربراہ کی جارہی ہے جبکہ بی آر ایس نے پروپگنڈہ کیا تھا کہ کانگریس کو اقتدار ملنے پر تلنگانہ میں تاریکی چھا جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو غریب پسند نہیں ہیں اور ان کا اپنا بیٹا ان کا بڑا دشمن ہے ۔ بی آر ایس کو شکست کے بعد ریاست میں مثبت تبدیلیاں شروع ہوئی ہیں ۔ چیف منسٹر نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر نے 10 سال تک ایس ایل بی سی پراجکٹ کو نظر انداز کردیا ۔ لیکن کانگریس حکومت اس کو پایہ تکمیل تک پہونچائے گی ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر نے وزراء اور ارکان اسمبلی کو فارم ہاوز یا پرگتی بھون میں داخل ہونے نہیں دیا لیکن اب شکست کے بعد سرپنچوں سے ملاقات کیلئے مجبور ہوگئے ہیں ۔۔ 2