کیلیفورنیا میں مسلمان سمجھ کر انتہاپسند نے کار راہروں میں گھسادی‘ 8 افراد زخمی

   

کیلیفورنیا۔ 27 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام)ایک انتہاپسند امریکی نے مسلم دشمنی کا بدترین مظاہرہ کرتے ہوئے پیدل راہروں کے ایک گروپ کو اپنی کار سے کچل دینے کی کوشش کی جس میں 8 افراد بشمول ایک 13 سالہ لڑکی زخمی ہوگئی ۔ اس واقعہ کے بارے میں جو اطلاعات منظرعام پر آئیں اُس میں بتایاگیا کہ اس انتہاپسند نے جس کی عسائیہ جوزف پیپلز کی حثیت سے شناخت کی گئی یہ سوچ کر اپنی کار پیدل راہروں کے گروپ میں گھسادی کہ وہ لوگ مسلمان ہیں لیکن حسن اتفاق سے ان میں سے کوئی بھی مسلم نہیں تھا ۔ مقامی حکام کے مطابق پولیس نے 34 سالہ انتہاپسند بلکہ دہشت گرد کو گرفتار کرلیا ہے اگر اس پر الزامات ثابت ہوتے ہیں تو اسے عمرقید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ عالمی خبررساں ایجنسی اے پی کے مطابق اس واقعہ میں 13 سالہ لڑکی شدید زخمی ہوئی اور اسے شدید ذہنی صدمہ پہنچا ہے جس کے نتیجہ میں وہ کوما میں چلی گئی جبکہ زخمی بالغ مرد و خواتین کو اسپتال میں شریک کردیا گیا ۔ ان کے ہاتھوں اور پاؤں کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔ جے یوریاسکی چیف اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اٹارنی سانتا کلارا کا کہنا ہے کہ اس ملزم پر ایسے الزامات عائد کئے گئے ہیں جس کے تحت اُسے سزائے عمرقید ہوسکتی ہے ۔ اس عہدیدار کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بات بھی قابل افسوس ہیکہ زخمیوں میں سے کم از کم ایک یا دو کو ان کے مذہب و نسل کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا ۔ دوسرے عہدیداروں کے مطابق پیدل راہروں میں کار گھسانے کے بعد انتہاپسند پیپلز نے کسی افسوس کا اظہار نہیں کیا۔ اسی عہدیدار نے ٹوئٹر پر اس تعلق سے ایک بیان ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ اُس انتہاپسند نے متاثرین کو ان کے رنگ و نسل اور مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا اسے یقین تھا کہ اس کا نشانہ بننے والے افراد مسلم ہیں ، ہمارے معاشرہ میں نسلی منافرت کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ اے پی کو پیپلز کے ارکان خاندان نے بتایا کہ وہ ماضی میں امریکی فوجی کی حیثیت سے عراق میں خدمات انجام دے چکا ہے۔