کینیا کی ہوٹل پر دہشت گرد حملہ کی تحقیقات

   

نیروبی ۔17جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) کینیا کی فوج نے جمعرات کے دن کینیا کی ایک ہوٹل کے احاطہ میں جس پر اسلام پسندوں نے حملہ کیا تھا تحقیقات کا آغاز کردیا ۔ کھوجی کتے اور بم کے ماہرین حملہ آوروں کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں ، جن کے حملہ میں 21افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ ایک پولیس ذریعہ کے بموجب جس نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ہوٹل کے اندر کوئی بھی افراد اب پھنسے ہوئے نہیں ہے ۔ 20گھنٹے قبل 700شہریوں کو بچاکر محفوظ طورپر باہر نکال لیا گیا ہے ۔ اس میں 20گھنٹے صرف ہوئے ۔ پولیس نے عوام کو انتباہ دیا کہ ہوٹل میں اب بھی اونچی آواز کے دھماکے ہورہے ہیں لیکن ان پر قابو پالیا گیا ہے ۔پولیس نے کہا کہ سی س ٹی وی کی جھلکیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ آوروں میں سے ایک شخص خود کو دھماکہ سے اڑا لینے سے قبل خفیہ گارڈن رسٹورنٹ کی چھت پر ٹہلتاہوا دیکھا گیا ہے ۔ اُس کو ہوٹل محفوظ بنانے کیلئے پولیس نے گولی مار کرہلاک کردیا ۔ الشباب نے کہا کہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے خلاف یہ اس گروپ کی انتقامی کارروائی ہے ۔ پولیس کے بموجب حملہ آوروں میں سے ایک سلیم ڈیچونگ تھا جو فاروق کے نام سے بھی مشہور ہے ۔ اُس کی کار دریافت کرلی گئی ہے جسے حملہ میں استعمال کیا گیا تھا ۔ یہ کار مضافاتی علاقہ روابا میں اس کی قیامگاہ پر دستیاب ہوئی جہاں وہ 20سال عمر کی ایک خاتون کے ساتھ مقیم تھا ، جس کا نام وائیلٹ بتایا گیا ہے ۔ باقی حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے ، خاتون کے بے قصور ہونے کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے۔