تھرواننتا پورم۔13 ستمبر (یو این آئی) کانگریس نے کیرالا پولیس پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے ۔ پولیس نے حال ہی میں کیرالا طلبہ یونین کے تین کارکنوں کو وڈکّنچیری عدالت میں ان کے ہاتھ باندھ کر اور منہ پر کالا کپڑا ڈال کر پیش کیا۔ کے پی سی سی کے صدر سنی جوزف نے اس واقعہ کو تاناشاہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس چونکا دینے والے واقعہ نے پولیس فورس کی سیاسی جانبداری کو بے نقاب کر دیا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایس ایف آئی کی جھوٹی شکایت پر ہمارے طلبہ کو خطرناک دہشت گردوں کی طرح گھمایا گیا۔ ان نوجوانوں نے آخر ایسا کون سا غداری کا کام کیا ہے کہ انہیں اتنی ذلت سہنی پڑ رہی ہے ؟ کیرالا کے تھانے ہٹلر، اسٹالن اور موسولینی کی جاگیر کی طرح چلائے جا رہے ہیں۔ اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے ریاستی انسانی حقوق کمیشن سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل کی اور الزام لگایا کہ کیرالا پولیس کے تھانے اب اذیت خانوں میں بدل چکے ہیں جہاں طلبہ سیاست کو جرم کے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔ کانگریس رہنماؤں نے وڈکّنچیری کے ایس ایچ او شاہجہاں کی قیادت میں شامل اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور وزیراعلیٰ پینارائی وجین، جو کہ ریاست کے وزیر داخلہ بھی ہیں، پر پولیس کی زیادتیوں کو بڑھاوا دینے کا الزام لگایا۔