(تلنگانہ میں نیا سیاسی تنازعہ)
آئندہ ماہ پیش ہونے مختلف تاریخوں کا تعین، کالیشورم پراجکٹ میں بے قاعدگیوں کی جانچ کا نیا موڑ
حیدرآباد 20 مئی (سیاست نیوز) کالیشورم پراجکٹ اور اُس کے تحت بیاریجس کی تعمیر میں نقائص اور بے قاعدگیوں کی جانچ کا معاملہ اُس وقت نیا موڑ اختیار کرگیا جب جسٹس پی سی گھوش تحقیقاتی کمیشن نے سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ، سابق وزیر آبپاشی ٹی ہریش راؤ اور سابق وزیر فینانس ایٹالہ راجندر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کمیشن کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے جسٹس پی سی گھوش کمیشن کی میعاد میں جولائی تک توسیع کی ہے اور توسیع کے احکامات کی اجرائی کے فوری بعد کمیشن نے 3 اہم سیاسی شخصیتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا ہے۔ کمیشن نے سابق چیف منسٹر کے سی آر کو 5 جون، ہریش راؤ 6 جون اور ایٹالہ راجندر کو 9 جون کو پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ کمیشن تینوں قائدین سے کالیشورم اور دیگر بیاریجس کی تعمیر کے سلسلہ میں جانچ کرتے ہوئے بیان ریکارڈ کرے گا۔ کمیشن نے اندرون 15 یوم نوٹس کا جواب دینے کی ہدایت دی ہے۔ واضح رہے کہ کمیشن کی تشکیل کے بعد سے مسلسل قیاس آرائی کی جارہی تھی کہ کے سی آر، ہریش راؤ اور راجندر کو طلب کیا جائے گا۔ جسٹس پی سی گھوش نے جاریہ ماہ اپنی تحقیقات کو مکمل کرتے ہوئے قطعی رپورٹ کی تیاری کا کام شروع کردیا تھا۔ کمیشن کی میعاد 31 مئی کو ختم ہورہی تھی لیکن حکومت نے کل احکامات جاری کرتے ہوئے 2 ماہ یعنی جولائی تک توسیع کردی ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ سوال گشت کررہا ہے کہ آیا کے سی آر اور دیگر دو قائدین کمیشن کے روبرو پیش ہوں گے یا پھر قانونی راہ اختیار کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع ہوں گے۔ سابق بی آر ایس دور حکومت میں کالیشورم پراجکٹ کے علاوہ میڈی گڈہ، انارم اور سوندیلڈا بیاریجس کی تعمیر عمل میں آئی تھی۔ سابق چیف منسٹر کے سی آر نے پراجکٹ کے ڈیزائن کی تیاری میں اہم رول ادا کیا تھا۔ اُس وقت ای راجندر وزیر فینانس اور ہریش راؤ وزیر آبپاشی تھے۔ کمیشن کی جانب سے کے سی آر، ہریش راؤ اور راجندر کو نوٹس کی اجرائی سے ریاست میں سیاسی ماحول گرم ہوچکا ہے۔ کانگریس پارٹی مسلسل الزام عائد کررہی ہے کہ کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر میں بڑے پیمانہ پر بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ پراجکٹ کی تکمیل کے باوجود آبپاشی کیلئے پانی کی سربراہی ممکن نہیں ہوسکی۔ بیاریجس کی تعمیر میں نقائص کا جائزہ لینے کے لئے نیشنل ڈیم سیفٹی اتھاریٹی نے دورہ کیا اور حکومت کو پیش کردہ اپنی رپورٹ میں کئی نقائص کی نشاندہی کی ہے۔ جسٹس پی سی گھوش نے محکمہ آبپاشی اور فینانس کے موجودہ اور سابق اعلیٰ عہدیداروں کو طلب کرتے ہوئے اُن کے بیانات قلمبند کئے ہیں۔ سماعت کے دوران جسٹس گھوش نے عہدیداروں کی جرح کی۔ یہ پہلا موقع ہے جب کمیشن نے سابق چیف منسٹر اور دو سابق وزراء کو حاضر ہونے کے لئے نوٹس جاری کی ہے۔ مبصرین کے مطابق کمیشن کے اِس اقدام سے ریاست میں سیاسی ماحول گرما جائے گا۔ کے سی آر کے مجوزہ دورہ امریکہ سے عین قبل کمیشن کی جانب سے نوٹس بی آر ایس کے حلقوں میں موضوع بحث بن چکی ہے۔1