گذشتہ سال یروشلم میں 58000 سے زیادہ اسرائیلی آبادکاروں نے مسجداقصیٰ میں دراندازی کی

   

غزہ : 8 اکٹوبر ( یو این آئی ) وزارت برائے اوقاف و مذہبی امور کے مطابق گذشتہ 12 ماہ کے دوران کم از کم 58310 اسرائیلی آباد کاروں نے مشرقی یروشلم میں مسجدِ اقصیٰ پر حملہ کیا جو اس سے گذشتہ سال کی نسبت 14 فیصد زیادہ ہے۔وزارت نے دو اکتوبر 2024 اور اس سال 22 ستمبر کے درمیان حملوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا۔ حالیہ ہفتوں میں سینکڑوں آبادکار مختلف یہودی تعطیلات کے موقع پر مسجدِ اقصیٰ میں داخل ہوتے رہے ہیں جن میں روش ہاشناہ، یومِ کیپور اور چھے اکتوبر کو شروع ہونے والا سوکوت (عیدِ خیام) شامل ہے جو ایک ہفتہ تک جاری رہے گا۔اوقاف نے اطلاع دی کہ ستمبر میں اسرائیلی آباد کاروں نے 26 بار الاقصیٰ احاطے پر حملہ کیا جنہیں اسرائیلی پولیس کا تحفظ حاصل ہوتا ہے اور بعض اوقات عہدیدار اور وزراء ساتھ ہوتے ہیں۔اوقاف نے اطلاع دی کہ مغربی کنارے میں ہیبرون کی ابراہیمی مسجد میں اسرائیلی افواج نے ستمبر میں 92 مرتبہ اذان روک دی جو زمان و مکاں کی تقسیم مسلط کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ تھی۔وزارت نے ان طریقوں کو اسلامی مذہبی مقامات کے تقدس کی شدید خلاف ورزی قرار دیا اور کہا ہے کہ مسجدِ اقصیٰ کے اندر یہودی رسومات کا مظاہرہ کرنے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں اور یہ یروشلم اور اس کے اسلامی مقدس مقامات کی شناخت کو تبدیل کرنے کی ایک کوشش ہے۔