گرفتاری کا خوف، نیتن یاہو طویل فضائی سفر کرنے پر مجبور

   

نیویارک، 27 ستمبر (یو این آئی) عالمی عدالتِ انصاف کو جنگی جرائم میں مطلوب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو گرفتاری سے بچنے کے لیے طویل فضائی راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے ۔میڈیاکے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو عالمی عدالت انصاف کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کی وجہ سے امریکہ کے شہر نیویارک پہنچنے کیلئے طویل فضائی سفر کرنا پڑا۔ رپورٹس کے مطابق غزہ میں قگرفتاری کا خوف، نیتن یاہو طویل فضائی سفر کرنے پر مجبور
حط کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے اور دیگر جنگی جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو عالم عدالت انصاف کو مطلوب ہیں۔ نیتن یاہو کے طیارے کو فرانس، اسپین، پرتگال، آئرلینڈ اور برطانیہ کی فضائی حدود سے گزرنا تھا تاہم ان کے طیارے کیلئے بحیرہ روم سے آبنائے جبرالٹر کا فضائی راستہ اختیار کیا گیا۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نیویارک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے کیلئے پہنچے تھے ۔ ان کی تقریر کا مسلم ممالک کے حکمرانوں کی جانب سے بائیکاٹ کیا گیا۔

نیتن یاہو کا اقوام متحدہ کا خطاب غزہ میں زبردستی سنایا گیا
نیویارک ۔ 27 ستمبر (یو این آئی) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اقوام متحدہ میں کیا گیا خطاب غزہ کے مظلوموں کو زبردستی سنایا گیا۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کا عرب اور مسلم ممالک نے بائیکاٹ کیا، نیتن یاہو جیسے ہی خطاب کرنے ڈائس پر پہنچا تو مسلم ممالک کے وفود اور نمائندے ہال سے روانہ ہوگئے ۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم دفتر نے فوج کو ہدایت کی تھی کہ وہ نیتن یاہو کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا جانے والا خطاب براہِ راست غزہ پٹی کے رہائشیوں تک پہنچائیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم کا حکم ملنے کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں بڑے ٹرکوں پر لاؤڈ اسپیکر نصب کردیے تھے ۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 45 منٹ کی تقریر کی۔ دوسری جانب آئرلینڈ کے وزیراعظم نے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کے خلاف کارروائی کریں۔

نیتن یاہو کے خطاب کے دوران یو این او کے باہر احتجاج
نیویارک۔ 27 ستمبر (یو این آئی) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر بڑی تعداد میں لوگوں نے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ ہاتھوں میں غزہ کے بچوں کی تصاویر اٹھائے مظاہرین نے غزہ کی حمایت اور غاصب صیہونیوں کے خلاف شدید نعرے لگائے اور نیتن یاہو کی گرفتار ی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ‘غزہ کو آزاد کرو’ اور ‘غزہ کے عوام کو زندہ رہنے دو’ جیسے نعرے درج تھے ۔ مظاہرین حکومت سے اسرائیل پر پابندیاں بھی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ۔ یاد رہے کہ پاکستان سمیت کئی ملکوں کے وفود نے بھی اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔ نیتن یاہو خطاب کے لیے ڈائس پر آئے تو اجلاس میں شریک مسلم ممالک سمیت دنیا کے بیشتر سربراہانِ مملکت تقریر کا بائیکاٹ کرکے اسمبلی ہال سے باہر چلے گئے ۔ جنرل اسمبلی کے منتظم آرڈر آرڈر پکارتے رہ گئے لیکن دیکھتے ہی دیکھتے ہال تقریباً خالی ہوگیا جس کے بعد نیتن یاہو چند لوگوں کے سامنے تقریر کرتے رہے ۔

نیتن یاہو کی تقریر کے دوران غزہ پر بمباری
نیویارک۔ 27 ستمبر (یو این آئی) جس وقت اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نیویارک میں جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے ، اُس وقت صہیونی فوج غزہ میں آگ اور خون کی بارش برسا رہی تھی۔ العربیہ نے یہ رپورٹ دی ہے ۔ مقامی ذرائع نے اطلاع دی کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مغرب میں شاطی، مخبرات اور نصر محلوں میں درجنوں گھروں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا اور فلسطینیوں کے گھروں پر راکٹوں اور میزائلوں کی یہ بارش اس وقت ہو رہی تھی جب اقوام متحدہ میں نیتن یاہو تقریر کر رہا تھا۔