گورنر کا خطبہ مایوس کن، خواتین کے امیدوں پر پانی پھر گیا

   

ماہانہ 250 روپے کا وعدہ صرف وعدہ رہ گیا، بی آر ایس ایم ایل سی کویتا
حیدرآباد۔ 12 مارچ (سیاست نیوز) بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے کہا کہ خواتین ماہانہ 2500 روپے معاوضہ کا شدت سے انتظار کررہی ہیں مگر گورنر کے خطبہ سے ان کے امیدوں پر پانی پھر گیا۔ کویتا نے گورنر کے خطبہ پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کچھ بھی نیا نہیں ہے۔ گورنرس تبدیل ہوگئے مگر ان کے خطبہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ حکومت وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہونے کے باوجود گورنر سے جھوٹ بولنے لگاتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی خاندان کو صرف انتخابات کے موقع پر ہی تلنگانہ یاد آتا ہے۔ اس کے بعد کبھی وہ تلنگانہ کا رخ نہیں کرتے اور نہ ہی ان کے اور کانگریس کی جانب سے عوام سے کئے گئے وعدوں کی عمل آوری کا جائزہ لیتے ہیں۔ گاندھی خاندان کی جانب سے دستخط کردہ گیارنٹی کو دیکھ کر تلنگانہ کے عوام نے کانگریس کو ووٹ دیا تھا۔ کانگریس پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں خواتین کو ماہانہ 2500 روپے معاوضہ دینے کا وعدہ کیا تھا، کانگریس حکومت کے 15 ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔ مگر اس وعدے پر آج تک کوئی عمل آوری نہیں ہوئی مگر گورنر نے اپنے خطبہ میں مہالکشمی اسکیم پر کامیابی سے عمل آوری ہونے کا وعدی کیا ہے۔ کانگریس نے انٹرمیڈیٹ میں زیر تعلیم لڑکیوں کو اسکوٹی دینے کا وعدہ کیا تھا اس پر بھی آج تک عمل آوری نہیں ہوئی۔ کویتا نے کہا کہ ریونت ریڈی کے دور حکومت میں ایک لاکھ 50 ہزار کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا گیا مگر عوام سے کہا گیا کوئی بھی وعدہ نہیں کیا گیا۔ 2