کانگریس حکومت میں کمیشن کو ترجیح، ویژن کا کوئی پرسان حال نہیں: کے ٹی آر
حیدرآباد۔ 12 مارچ (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کہا کہ گاندھی بھون میں کانگریس کارکن کی پریس میٹ کی طرح اسمبلی میں گورنر کا خطبہ ہونے کا الزام عائد کیا۔ حکومت نے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے گورنر سے جھوٹ بولنے لگایا ہے۔ گورنر کے خطبہ کے بعد میڈیا پوائنٹ پر بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کے ساتھ گورنر کے خطبہ پر پارٹی کے ردعمل کا اظہار کیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ گورنر کے خطبہ سے ہمیں کئی امیدیں وابستہ تھے، اسمبلی انتخابات کے موقع پر عوام سے کئے گئے 420 وعدوں، 6 گیارنٹی پر کوئی نئی باتیں کرنے کی امید تھی۔ لیکن حکومت نے اپنے 15 ماہ کی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے خطبہ کے ذریعہ گورنر سے جھوٹ بولنے لگاتے ہوئے جمہوری عہدے کے وقار کو گھٹادیا ہے۔ کانگریس حکومت تمام شعبوں میں ناکام ہوگئی ہے۔ یہ گورنر کا خطبہ نہیں ہے بلکہ کانگریس کارکن کی طرح گاندھی بھون میں کی گئی پریس کانفرنس کی طرح رہا ہے۔ گورنر کے منہ سے جھوٹ باہر آنے پر ہمیں بہت افسوس ہو رہا ہے۔ ریاست میں زرعی شعبہ غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوچکا ہے۔ تاحال 480 سے زیادہ کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ گورنر کے خطبہ میں کسانوں کی خودکشی پر ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا۔ زرعی شعبہ کو خشک ہو جانے سے بچانے کے لئے کسانوں کو کوئی تیقن نہیں دیا گیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ریاست کے کسی بھی گاؤں میں آج تک 25 تا 30 فیصد کسانوں کے قرض معاف نہیں ہوئے۔ حکومت نے قرض معافی کے معاملے میں گورنر سے جھوٹ بولنے لگاتے ہوئے ان کی توہین کی ہے۔ کے ٹی آر نے طبقاتی سروے کے نام پر کانگریس پارٹی بی سی طبقات کی توہین کررہی ہے۔ کے ٹی آر نے ڈاوس کی سرمایہ کاریوں پر اسمبلی میں وائیٹ پیپر جاری کرنے کا چیف منسٹر ریونت ریڈی کو چیالنج کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کمیشن کے علاوہ کوئی ویژن نہیں ہے۔ 2