گیان واپی کامپلکس کے تہہ خانے میں پوجا جاری رہے گی

   

الہ آباد ہائی کورٹ کافیصلہ‘ مسلم فریق کی درخواست مسترد‘سپریم کورٹ سے رجوع ہونے پر غور

لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ نے یان واپی کامپلکس کے تہہ خانے میں پوجاسے کے معاملے پر اپنا فیصلہ سنا دیا ہے ۔ اپنے فیصلہ میں عدالت نے اتر پردیش کے وارانسی میں واقع گیان واپی کامپلکس میں ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ فیصلہ جسٹس روہت رنجن اگروال کی سنگل بنچ نے سنایا۔ عدالت نے وارانسی کے ضلع جج کے 31 جنوری کو پوجا شروع کرنے کے حکم کو برقرار رکھا۔ ہائی کورٹ کے اس حکم کی وجہ سے ویاس تہہ خانے میں پوجا جاری رہے گی۔ عدالت نے پوجا پر پابندی نہیں لگائی۔عدالت نے مسلم فریق یعنی انجمن انتظام مسجد کمیٹی کی درخواست کو مسترد کردیاہے۔یادر ہے کہ مسلم فریق یعنی انجمن انتظام مسجد کمیٹی نے پوجا شروع کرنے کے ڈسٹرکٹ جج وارانسی کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔عدالت نے فریقین کے درمیان طویل بحث کے بعد 15 فروری کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ پانچ دن تک جاری رہنے والی سماعت کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ سپریم کورٹ کے سینئر وکیل سی ایس ویدیا ناتھن اور وشنو شنکر جین نے ہندو فریق کی طرف سے بحث کی جبکہ مسلم فریق کی طرف سے سینئر ایڈوکیٹ سید فرمان احمد نقوی اور یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ کے ایڈوکیٹ پونیت گپتا نے اپنا موقف پیش کیا۔ کاشی وشوناتھ ٹرسٹ کی طرف سے وکیل ونیت سنکلپ نے دلائل پیش کئے۔ انجمن انتظام مسجد کمیٹی نے ڈسٹرکٹ جج کے 17 جنوری اور 31 جنوری 2024 کے فیصلے کو چیلنج کیا ۔ضلع جج نے 31 جنوری کو تہہ خانے میں پوجا شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔ڈسٹرکٹ جج کے حکم پر تہہ خانے کو رات دیر گئے کھولا گیا اور پوجا شروع کر دی گئی۔ ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ جج کے حکم پر روک نہیں لگائی تھی جس کی وجہ سے ضلع عدالت کے حکم کے تحت ویاس جی کے تہہ خانے میں پوجا کی جا رہی ہے۔ انجمن انتظام مسجد کمیٹی اس فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونے پر غور کررہی ہے۔