ہانگ کانگ کے شہریوں کا مراکز رائے دہی پر ہجوم
اوٹاوا /24 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کینیڈا میں چین کے سفیر کانگ پائی وو نے امریکی کانگرس کی طرف سے ہانگ کانگ کے بارے میں حالیہ قانون سازی کی مذمت کی ہے ،یہاں چینی سفارتخانے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنے ملکی قوانین کو دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کیلئے استعمال نہ کرے،ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کانگ پائی وو نے کہا کہ یہ بہت خطرناک عمل ہے اور یہ فسادی اور قدامت پسند مجرموں کو غلط پیغام دیتاہے جو ہانگ کانگ میں مختلف پر تشدد سرگرمیوں میںملوث ہیں۔ اس سے ہانگ کانگ کے استحکام اور خوشحالی میں خلل واقع ہوگا ،سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ شرپسند مظاہرین کا انسانی حقوق یا جمہوریت سے کوئی لینا دینا نہیں ، انہوں نے کہا ہم غیر ملکی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں یاد رہے گزشتہ دنوں امریکی سینٹ نے چین کی مخالفت کے باوجود نام نہاد’’ ہانگ کانگ انسانی حقوق اور جمہوریت ایکٹ 2019 ‘‘منظور کیاتھا۔ہانگ کانگ کے شہریوں کا آج مراکز رائے دہی پر زبردست ہجوم دیکھا گیا کیونکہ جمہوریت حامی احتجاجیوں کے کیمپ میں پوری دنیا کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ ہانگ کانگ جمہوریت کا حامی ہے ۔ حکومت نے کہا کہ تقریباً 41 لاکھ 30 ہزار رائے دہی کے اہل شہریوں میں سے ایک تہائی افراد نے رائے دہی کے پہلے دن اپنے ووٹ ڈالے ۔مراکز رائے دہی پر رائے دہندوں کی طویل قطاریں دیکھی گئیں ۔ ہانگ کانگ میں گذشتہ ایک سال سے زیادہ عرصہ سے بے چینی پھیلی ہوئی ہے ۔