عوام کو ادھوری معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کا اظہار برہمی
حیدرآباد 31 اگسٹ(سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اسمبلی میں سابق وزیر ہریش راؤ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ہریش راؤ اور بی آر ایس قائدین تلنگانہ عوام کو ادھوری معلومات فراہم کرکے گمراہ کرنے کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہیں۔چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاست میں آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر کے سلسلہ میں سابق وزیر ہریش راؤ کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس وہ تمام دستاویزات موجود ہیں جو مرکزی وزارت آبپاشی کے ذریعہ ریاست کو وصول ہوئے تھے اور اس وقت کی وزیر آبپاشی اوما بھارتی نے حکومت تلنگانہ کو مکتوب روانہ کرکے تجویز پیش کی تھی کہ آبپاشی پراجکٹ کی تعمیر تمیڈی ہاٹی پر عمل میں لائی جائے۔انہو ںنے ایوان میں 13مارچ 2015 کو ریاستی حکومت کو موصول اوما بھارتی کے مکتوب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے تمیڈی ہاٹی پر آبپاشی پراجکٹ کی تعمیر کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اگر پراجکٹ اس مقام پر تعمیر کیاجاتا ہے تو یہاں 205 ٹی ایم سی پانی موجود ہے لیکن بی آر ایس حکومت نے مرکز کی تجاویز کا جائزہ لیتے ہوئے پراجکٹ کی تعمیر کے بجائے ریکارڈس سے چھیڑ چھاڑ کرکے اپنی مرضی کے مطابق پراجکٹ کی تعمیر کا آغاز کیا اور اب بی آر ایس حکومت کی من مانی کے شواہد ریاستی حکومت کے پاس کمیشن کی رپورٹ میں موجود ہیں۔چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت نے کالیشورم پراجکٹ میں دھاندلیوں اور بے قاعدگیوں کی جانچ کیلئے پی سی گھوش کمیشن کا قیام عمل میں لایا تھا اور کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لائی جاچکی ہے ۔انہو ںنے سابق وزیر ہریش راؤ کو مشورہ دیا کہ وہ تلنگانہ عوام کو گمراہ کرنے کا سلسلہ بند کریں اور عوام کو مکمل معلومات فراہم کرتے ہوئے حقائق سے واقف کروائیں ۔ چیف منسٹر نے بی آر ایس قائدین کے بیانات پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔3