احمد آباد: گجرات میں ترنگا ریالی کے دوران گائے کے حملہ میں سابق نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل زخمی ہو گئے ہیں۔ مہیسانہ ضلع کے کڑی قصبے میں ہفتہ کی صبح ایک آوارہ گائے نے ترنگا ریالی میں گھس کر پٹیل کو ٹکر مار دی۔ پٹیل کے گھٹنے میں چوٹ لگی ہے۔ انہیں قریبی ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ بعد میں بہتر علاج کے لیے احمد آباد لایا گیا۔ ہفتہ کی صبح بی جے پی کی اس ریالی میں ایک گائے بے قابو ہو کر بھیڑ میں گھس گئی۔ ٹکر کی وجہ سے نتن پٹیل زمین پر گر گئے اور ان کا دایاں گھٹنا زخمی ہو گیا۔ بی جے پی کارکنوں نے انہیں فوری طور پر اسپتال پہنچایا۔ ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ ان کی چوٹ سنگین نہیں ہے۔یہ سارا واقعہ کیمرے میں قید ہوگیا۔ کانگریس کے سوشل میڈیا انچارج سرل پٹیل کی جانب سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں نہ صرف لیڈر بلکہ ریالی میں شامل کئی دوسرے لوگوں پر گائے کے حملہ میں لوگوں کو گرتے ہوئے دیکھا گیا۔ پٹیل نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا، ”آوارہ گائے نے مہسانہ میں ”ہر گھر ترنگا’’یاترا کے دوران گجرات کے سابق نائب وزیر اعلی نتن پٹیل پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، ”ڈاکٹروں نے پیر کو بہتر کرنے کے لیے ایک عارضی سپلنٹ طے کیا اور 20-25 دن آرام کرنے کا مشورہ دیا۔ ’’گجرات کے کئی علاقوں میں آوارہ مویشی انتظامیہ کے لیے بڑا درد سر بن گئے ہیں۔ مویشیوں کے ہاتھوں لوگوں کے مارے جانے یا شدید زخمی ہونے کے واقعات مسلسل رپورٹ ہوتے رہتے ہیں۔پٹیل نے احمد آباد میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا کو بتایا کہ ریاستی بی جے پی کی طرف سے مہسانہ ضلع کے کڈی میں آزادی کے 75 سال کا جشن منانے کے لیے نکالے گئے جلوس میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوئے تھے۔پٹیل نے کہا، ”کڈی میں ایک ترنگا یاترا کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں تقریباً 2,000 لوگوں نے شرکت کی تھی۔
یہ تقریباً 70 فیصد فاصلہ طے کر کے سبزی منڈی تک پہنچی تھی جب ایک گائے اچانک دوڑتی ہوئی آئی اور حملہ آور ہوگئی مہیسانہ میں آوارہ جانوروں کی وجہ سے کئی لوگ زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ ان کی وجہ سے کچھ کی موت بھی ہوئی ہے۔ گزشتہ ہفتہ دو بیلوں کے درمیان تصادم میں تین موٹر سائیکل سوار شدید زخمی ہو گئے تھے۔ اس کے باوجود بلدیہ آوارہ جانوروں کو ہٹانے کے لیے کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں کر سکی ہے۔ جانوروں کے مالکان کے خلاف شکایات درج کرائی جاتی ہیں لیکن اس کے بعد بھی صورتحال تبدیل نہیں ہوتی۔حکومت ہند کے محکمہ حیوانات اور ڈیرینگ کے مطابق، 2012 میں گجرات میں آوارہ جانوروں کی تعداد 2.92 لاکھ تھی، جو 2019 میں بڑھ کر 3.43 لاکھ ہو گئی۔ اس طرح 7 سالوں میں آوارہ جانوروں کی تعداد میں 10 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔