ہلدی کے کسانوں سے انصاف کا مطالبہ : پرشانت ریڈی

   

نظام آباد۔18 مارچ ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) رکن اسمبلی بالکنڈہ مسٹر پرشانت ریڈی نے آج اسمبلی میں وقف سوالات زیرو اور کے دوران نظام آباد ہلدی کے کسانوں کے مسائل پر واقف کرواتے ہوئے بتایا کہ نظام آباد ضلع (آرمور، بالکنڈہ، نظام آباد رورل)، جگتیال ضلع (جگتیال، کورٹلہ)، اور نرمل ضلع (نرمل، مدھول، خانہ پور) کے ہلدی کسانوں کے مسائل کو آج اسمبلی اجلاس کے زیرو آور میں سابق وزیر و رکن اسمبلی پرشانت ریڈی نے ایوان کی توجہ میں لایا۔ ان 8 حلقوں کے ہلدی کسان اپنی پیداوار کو نظام آباد گنج میں لاکر فروخت کرتے ہیں۔ لیکن اس سیزن کے آغاز سے ہی نظام آباد مارکیٹ میں ہلدی کی قیمت 12,000 روپئے تھی لیکن اب یہ گھٹ کر 8,000 روپئے ہو گئی ہے اوریہی ہلدی اگر مہاراشٹرا کے سانگلی مارکیٹ میں لے جائی جائے تو وہاں پر 13,000 سے 14,000 روپئے دام پر فروخت ہو رہی ہے۔نظام آباد کے خریدار ایک سِنڈیکیٹ بنا لیا ہے ان میں کچھ افسروں کی ملی بھگت سے قیمتیں کم کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے کسان نقصان سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حال ہی میں ہلدی کسانوں نے سیاست سے بالاتر ہو کر بڑے پیمانے پر احتجاج بھی درج کرایا تھا۔ایک ہی قسم کی ہلدی نظام آباد میں ایک قیمت پر اور سانگلی میں دوسری قیمت پر فروخت ہو رہی ہے، جو کہ کسانوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ پرشانت ریڈی نے ایوان میں اس مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہلدی بورڈ کے قیام سے کسانوں کو امید پیدا ہوئی تھی کہ ان کی فصل کو مناسب قیمت حاصل ہوگی لیکن بی جے پی نے ہلدی بورڈ کے قیام کے ساتھ 15,000 روپئے فی کنٹل کی امدادی قیمت دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ہلدی بورڈ کے قیام کے بعد بھی قیمتیں 8,000 سے 9,000 روپئے تک گر گئی ہیں، جبکہ گزشتہ سال یہ 16,000 روپئے گئی تھی۔سانگلی میں ہلدی کی جو قیمت مل رہی ہے، وہی نظام آباد گنج میں دینے کا مطالبہ کیا۔