جب فاقے بڑھے ، ممتا کمزور پڑ گئی ، 10 روزہ بیٹی کو تین لاکھ روپئے میں فروخت کردیا گیا ، بے بسی کی انتہا
حیدرآباد ۔ 28 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : انسانیت کو شرمسار اور دل دہلا دینے والا ایک واقعہ ضلع نلگنڈہ میں پیش آیا جہاں غربت اور مجبوری نے والدین کو اس حد تک مجبور کردیا کہ انہوں نے اپنی 10 دن کی ننھی بیٹی کو محض 3 لاکھ روپئے میں فروخت کردیا ۔ یہ واقعہ معاشرے کے اس تلخ پہلو کو نمایاں کرتا ہے کہ کس طرح غربت انسان کو اپنی اولاد کے خلاف بھی قدم اٹھانے پر مجبور کر دیتی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جی بابو اور پاروتی نامی قبائلی جوڑا جو تروملاگیری ( ساگر ) منڈل کے ایلاپورم تانڈہ سے تعلق رکھتا ہے ۔ کئی سال قبل روزگار کی تلاش میں نلگنڈہ منتقل ہوا تھا ۔ اس جوڑے کو پہلے تین بچے تھے ۔ پہلی زچگی میں لڑکا پیدا ہوا تھا جو کچھ دن بعد فوت ہوگیا ۔ بعد میں دو لڑکیاں پیدا ہوئی 10 دن قبل چوتھی ڈیلیوری کے دوران بھی لڑکی کی پیدائش ہوئی ۔ جس پر غربت ، سماجی دباؤ اور مایوسی کے باعث جوڑے نے اپنی نومولود بیٹی کو پڑوسی آندھرا پردیش گنٹور کے جوڑے کو تین لاکھ روپئے میں فروخت کردیا ۔ جب ننھی بچی کو فروخت کیا جارہا تھا تو ان کی دو بڑی بیٹیاں والدین کے سامنے روتی ہوئی فریاد کررہی تھیں ۔ ’ ماں ہماری بہن کو مت بیچو ‘ یہ ویڈیو منظر عام پر آیا جس نے ہر دیکھنے والے کے دل کو چیر دیا ۔ ذرائع سے پتہ چلا کہ ننھی بچی کو پداپور منڈل کے ایک تانڈہ کے قریب حوالے کیا گیا ۔ یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب کے بابو کے بڑے بھائی سریش نے آئی سی ڈی ایس عہدیداروں کو اس کی اطلاع دی ۔ ICDS سوپروائزر سرسوتی کی شکایت پر نلگنڈہ ون ٹاون پولیس نے فوری بچی کو فروخت کرنے والے والدین ، خریدار اور دلالوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ۔ اس دل سوز واقعے نے نہ صرف ضلع نلگنڈہ بلکہ سارے تلنگانہ میں انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ۔ ون ٹاون سرکل انسپکٹر راج شیکھر ریڈی نے بتایا کہ تفتیش جاری ہیں ہمیں چند اشارے ملے ہیں ۔ بہت جلد تفصیلات سامنے آئیں گی ۔۔ 2