انقرہ : صدر رجب طیب اردغان نے یونان کے وزیر اعظم کریاکوس میتچوتاکیس کو خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ترکیہ کے خلاف امریکہ سے مدد کا طلبگار ہے۔ تم کچھ بھی کرو، ہم ہمیشہ وہ کریں گے جو ضروری ہو گا اور ایسا کرنے کیلئے ہم تیار ہیں۔صداردغان نے ان خیالات کا اظہار دارالحکومت انقرہ میں منعقدہ بین الاقوامی مقابلہ حافظ و تلاوت قرآن کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کیا۔ صدراردغان نے کہا کہ جب ترکیہ کا ذکر کیا جاتا ہے، تو ایک ایسا ملک جو اپنی معیشت، دفاعی اور عسکری صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ انسانی بحرانوں کے دوران اس کا ضمیر اور اصولی موقف ذہن میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی سرخ پرچم لہراتا ہے ، ہم اپنے شہریوں کے ساتھ ساتھ وہاں رہنے والوں کے لیے اعتماد اور انصاف کی نمائندگی کرتے ہیں، اور ہم اپنے دلوں میں کروڑوں مظلوم اور بے گناہ لوگوں کی امید بننے کی بھاری ذمہ داری محسوس کرتے ہیں۔صدراردغان نے اپنی تقریر میں یونانی وزیر اعظم میتچو تاکیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ یونانی کشتی ان معصوم اور غریب لوگوں کو ایجیئن اور بحیرہ روم میں کس طرح ڈبو رہی ہے۔ کیا اس پر دنیا آواز بلند کرتی ہے؟ نہیں. ہمارے فریگیٹس دوڑتے ہیں اور انہیں سمندر سے بچاتے ہیں۔ کیونکہ ہم مسلمان ہیں۔ ہم اپنے مسلمانوں کے تقاضے پورے کر رہے ہیں۔ اب یونان کے وزیر اعظم امریکہ سے مدد مانگ رہے ہیں۔ وہ ترکی کے خلاف مدد مانگتا ہے۔ آپ جو بھی کریں گے، ہم ہمیشہ وہی کریں گے جو ضروری ہے اور ہم اسے کرنے کے لیے تیار ہیں۔