نئی دہلی: اترامنائے جیوتش پیٹھ کے شنکرآچاریہ سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی نے لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے رہنما راہول گاندھی کے حالیہ ‘ہندوتوا تشدد سے متعلق ریمارکس کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں راہول گاندھی کی پرزور حمایت کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ راہول نے ہندو مذہب کو بدنام کرنے کے لیے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی نے میڈیا نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘مجھ سے کہا گیا تھا کہ راہول گاندھی نے ہندو مذہب کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کیا ہے، جس کے بعد میں نے خود ان کی پوری تقریر کی ویڈیو دیکھی، اس میں کہیں بھی انہوں نے ہندومت کے بارے میں غلط بات نہیں کہی بلکہ راہول گاندھی نے صحیح کہا کہ ہندو مذہب میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے‘۔انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کی آدھی تقریر کو شیئر کرکے انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ایسے لوگوں کو سزا ملنی چاہیے، چاہے ان کا تعلق میڈیا سے ہی کیوں نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ راہول کی تقریر میں ‘تشدد’ سے متعلق ریمارکس بی جے پی کیلئے تھے نہ کہ ہندوازم کے بارے میں۔ سوامی جی نے یہ بھی کہا کہ خود راہول گاندھی نے اپنے بیان پر وضاحت دی ہے۔
راہول نے رائے بریلی میں عوامی مسائل سے واقفیت حاصل کی
رائے بریلی: لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر و کانگریس کے سینئر لیڈر راہول گاندھی منگل کو اپنے پارلیمانی حلقے رائے بریلی کے ایک روزہ دورے کے دوران عوام مسائل کی پڑتال کی اور ان کے ازالے کا تیقن دیا۔موسم خراب ہونے کی وجہ سے گاندھی آج دوپہر سڑک راستے سے رائے بریلی پہنچے اور دورے کا آغاز ہنومان مندر میں پوجا ارچنا کی۔ اس کے بعد کانگریس لیڈر شہید فوجی افسر انشمان سنگھ کے والدین سے ملاقات کی۔راہول گاندھی نے ڈاکٹروں کے ایک نمائندہ وفد سے ملاقات کر کے ان کے مسائل کو جانا۔ انہوں نے وکلاء کے ایک ڈیلیگیشن سے بھی ملاقات کی اور وکیل بہبود فنڈ جیسے مطالبات پر تیقن دیا۔
انہوں نے سابق کانگریس ایم ایل اے اور نگر پنچایت امیدواروں سے ملاقات کی۔ انہوں نے سینئر لیڈر، سابق اراکین اسمبلی، اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کی۔ راہول نے تنظیم کے ذمہ داروں سے بھی ملاقات، بلاک کانگریس صدور اور کمیٹی کے ذمہ داروں سے ملاقات کی۔