متحدہ عرب امارات کی جیلوں سے تاحال 20 ہزار قیدیوں کو اپنی رقم سے رہا کرایا
حیدرآباد ۔ 27 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : دولت تو بہت لوگوں کے پاس ہوتی ہے مگر صرف چند ہی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اس کا صحیح استعمال کرتے ہوئے لوگوں کے دکھ درد باٹنے کا حصہ بنتے ہیں اور ایسے ہی لوگوں کی وجہ سے کئی خاندانوں میں خوشیاں لوٹ آتی ہیں اور وہ ضرورت مندوں کے کام آتے ہیں جن میں ممتاز ہندوستانی تاجر اور انسانی دوست فیروز مرچنٹ کا شمار ہوتا ہے ۔ جنہوں نے متحدہ عرب امارات ( یو اے ای ) میں ایک بار پھر بڑے دل کا مظاہرہ کیا ہے ۔ ڈھائی کروڑ روپئے ادا کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کی جیل میں قید 900 قیدیوں کی رہائی میں غیر معمولی رول ادا کرتے ہوئے کئی ہندوسانیوں کا دل جیت لیا ہے اور ہر طرف فیروز مرچنٹ کی واہ واہ ہورہی ہے ۔ فیروز مرچنٹ سونے کے زیورات کے تاجر ہیں اور پیور گولڈ جویلرس کے مالک ہے ۔ 66 سالہ فیروز مرچنٹ 2008 میں قائم کئے گئے The Forgotten Society پروگرام کے تحت بڑے پیمانے پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ سماجی اور عوامی خدمات کے ذریعہ قیدیوں کی واجب الادا رقم ادا کرتے ہوئے قیدیوں کی جیل سے رہائی میں مکمل تعاون و اشتراک کررہے ہیں ۔ فیروز مرچنٹ نے گذشتہ چند برسوں کے دوران متحدہ عرب امارات کی جیلوں سے 20 ہزار سے زیادہ قیدیوں کو رہا کرایا ہے ۔ ان میں کئی قیدیوں کو اپنے اپنے گھر جانے کے لیے سفری ٹکٹ کا بھی انتظام کیا ہے ۔ فیروز مرچنٹ 2024 تک 3000 قیدیوں کو جیل سے رہا کرانے کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے کام کررہے ہیں ۔ اسی پروگرام کے حصہ کے طور پر اس سال اب تک 900 قیدیوں کو رہا کرایا گیا ہے ۔۔ 2