ہندوستانی ٹیم کا زعفرانی لباس، نئی بحث کا آغاز

   

ممبئی ۔27 جون (سیاست ڈاٹ کام ) ورلڈکپ میں ہندوستانی کھلاڑیوں کی زعفرانی رنگ کی جرسیوں کے استعمال پر ایک نیا تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ 2019 کے ہندوستان اور انگلینڈ کے میچ میں قومی کھلاڑی نیلے رنگ کی بجائے زعفرانی رنگ کا لباس استعمال کریں گے جسے ملک اپوزیشن جماعتوں نے سیاسی رنگ قراردیتے ہوئے حکومت اور وزیر اعظم پر شدید تنقید کی ہے۔ 30 جون کو ہونے والے ورلڈ کپ کے 38 ویں میچ میں ہندوستانی ٹیم کی زعفرانی جرسیاں پہننے پر اپوزیشن لیڈروں نے کہا ہے کہ ملک کے وزیرِاعظم نریندرمودی کی یہ ایک چال ہے، وہ کرکٹ کو بھی سیاسی رنگ دینا چاہتے ہیں ، ہمارا قومی رنگ نیلا ہے تو زعفرانی جرسیاں پہننے کا کیا مقصد ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابوعاصم آعظمی نے کہا ہے کہ یہ مودی کی جانب سے ملک میں تعصب پھیلانے کی ایک سازش ہے، مودی یاد رکھیں کہ ہندوستانی پرچم ترنگا بھی ایک مسلمان نے ترتیب دیا تھا۔ اگر قومی ٹیم کی جرسی کا رنگ بدلنا ہی ہے تو اسے ترنگاکے رنگ دے دیں۔ قومی ٹیم کو صرف زعفرانی رنگ کی جرسیاں پہنانے کے پیچھے مودی کا کیا مقصد ہے۔ ابوعاصم نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس سے واضح ہو جاتا ہے کہ مودی ملک میں تعصب کی آگ بھڑ کا رہے ہیں اور کھیل کو بھی سیاسی رنگ دینا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب ٹیم کے بولنگ کوچ بھارت ارون نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ہمیں اندازہ نہیں نہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ ہم کونسا رنگ پہن کر میدان میں اتریں گے ہماری توجہ صرف کھیل پر مرکوزہے۔ دریں اثناء شیوسنیا کی ترجمان منیشا کیانڈے نے کہا کہ اپوزیشن کو اسمبلی انتخابات میں اپنی شکست واضح دکھائی دے رہی ہے اسلئے وہ اس طرح کے بیانات دے رہی ہے ۔ علاوہ ازیں بی جے پی کے ایم ایل رام کڈم نے کہا کہ رواں مانسون سیشن کے دوران اپوزیشن پارٹی اصل مسائل سے توجہ ہٹارہی ہے۔واضح رہے کہ اتوار کو برمنگھم کے ایجبسٹن گراؤنڈ میں ہندوستانی ٹیم اپنے 7ویں میچ کے دوران زعفرانی رنگ کی جرسیاں پہنے گی ۔