نئی دہلی: ایک بڑی کامیابی میں، ہندوستانی بحریہ نے چہارشنبہ کو K-4 بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔ قابل ذکر ہے کہ کے۔4 میزائل کا یہ تجربہ نیوکلیئر آبدوز آئی این ایس اری گھاٹ سے کیا گیا تھا جو حال ہی میں بحریہ میں شامل ہوئی تھی۔ جوہری آبدوز آئی این ایس اریگھاٹ کو اسٹریٹجک فورسز کمانڈ چلاتی ہے۔کے-4 بیلسٹک میزائل کی رینج 3500 کلومیٹر ہے۔اس سے بحریہ کی طاقت میں زبردست اضافہ ہوگا۔آئی این ایس اریگھاٹ کو ایک وقت میں 12 کے15، چار کے-4 اور 30 ٹارپیڈو سے لیس کیا جا سکتا ہے۔ آبدوز سے کے-4 بیلسٹک میزائل کا یہ پہلا کامیاب تجربہ ہے۔ حکام فوجی اور سیاسی قیادت کو ٹیسٹ کے حوالے سے تفصیلی معلومات دیں گے۔ چین کا پورا علاقہ ہندوستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی زد میں آگیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تجربہ ہندوستان کی جوہری صلاحیت کے لیے بہت اہم ہے اور اب ہندوستان سمندر سے بھی طویل فاصلے تک ایٹمی حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔بحریہ کی جانب سے کے-4 بیلسٹک میزائل کے کامیاب تجربے کے بعد اب چین کا زیادہ تر علاقہ انڈیا کے جوہری ہتھیاروں کے ریڈار کی زد میں آ گیا ہے۔ بحریہ نے اس میزائل کا خلیج بنگال میں تجربہ کیا۔ ہندوستان کی پہلی جوہری آبدوز، آئی این ایس اریہانت، کے-15 میزائلوں سے لیس ہے، لیکن ان کی رینج صرف 750 کلومیٹر ہے۔ اب آئی این ایس اریگھاٹ سے کے-4 میزائل کے کامیاب تجربے سے چین کے خلاف ہندوستان کی طاقت بڑھ گئی ہے۔ اگلے سال ایک اور ایٹمی آبدوز آئی این ایس اردمان کو بھی ہندوستانی بحریہ میں شامل کیا جائے گا۔آئی این ایس اردمان کے-4 اور کے-5 بیلسٹک میزائلوں سے لیس ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ کے-5 بیلسٹک میزائل کی رینج اس سے بھی زیادہ یعنی 5000 کلومیٹر تک ہے۔ چین کے بعد ہندوستان ایشیا کا دوسرا ملک بن گیا ہے جس کے پاس آبدوز سے ایٹمی ہتھیاروں سے حملہ کی صلاحیت ہے۔