ملک میں آج مذہب کے نام پر نفرت کی دیواریں کھڑی کی جارہی ہیں، ایسے وقت میں ہم تمام کو مل کر ملک سے نفرت کی دیواریں ہٹانے کی بہت ضرورت ہے، اس بات کا اظہار معرف سماجی کارکن و مورخ ڈاکٹر رام پنیانی نے کیا ہے ۔ انہوں نے آج یہاں کے قومی اتحاد ہبلی کی جانب سے سیکولرزم اقدار اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی عنوان پر بات کرتے کوئے کہا کہ ملک میں بی جے پی نے 35 سال قبل رتھ یاترا کی شروعات ہوئی اوروہاں سے فرقہ وارانہ آگ بھڑک اٹھی، رام مندر بنانے کے لئے جس مسجد کو شہید کیا گیا ہے وہ کام رام بھگوان زندہ ہوتا تویقینا مسجد کو توڑنے کی اجازت نہیں دیتا۔ ملک کو مسجد و مندر سے زیادہ تعلیم و روزگارکی ضرورت ہے۔ جس بابر کو آج سنگھی بدنام کررہے ہیں انہیں یہ معلوم نہیں ہے کہ بابر نے اپنے بیٹے ہمایون کو وصیت کی تھی کہ وہ ملک میں کسی بھی مندر کو نہ توڑے اور نہ ہی کسی گائے کو ذبح کرنے کا موقع دیا جائے ،اسی بابر کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ فرقہ پرست لو جہاد کو لے کر مسلمان کو نشانہ بنارہے ہیں جبکہ لو اور جہاد دونوں سماج کے لئے بے حد ضروری ہے۔ لو یعنی محبت ہے اور جہاد کا معنے یہ ہیں کہ اپنے نفس سے لڑنا ہے ان دونوں چیزوں کی آج سماج کو بے حد ضرورت ہے۔ ملک بھر میں کسان خودکشی کررہے ہیں، انکے مسائل کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی جارہی ہے، پچھلے پانچ سالوں میں بے روزگاری کا مسئلہ حل نہیں ہورہاہے، یہ ملک کے حقیقی مسائل ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے. ڈاکٹر رام پونانی نے کہا کہ سیکولرزم کے معنی روٹی کپڑا مکان ہے، کیونکہ ان چیزوں کا تعلق تمام مذاہب سے ہے اور اسی کے لئے سب کام کرتے ہیں ۔ آج کوئی بھی شخص یا جماعت سیکولر نہیں رہی ہے بلکہ یہ روٹی کپڑا اور مکان ہی سیکولر ہے۔ ٹیپو سلطان پر الزام لگایا جاتاہے کہ انہوں نے لاکھوں برہمنوں کا قتل عام کیا تھا، لیکن سوال یہ ہے کہ اسوقت میسور ریاست کی آبادی ہی کتنی تھی اور اس میں برہمنوں کی آبادی زیادہ سے زیادہ 2 فی صد تھی تو کیسے کہینگے کہ لاکھوں برہمن قتل کئے گئے ہیں ۔دنیا میں کسی بھی راجہ نے اپنے مذہب کی توسیع نہیں کی ہے تو کیسے ممکن ہے کہ اسلام کو تلوار کی بنیاد پر پھیلا گیا تھا۔ اسلام لوگوں کے بیچ میں محبت پھیلانےکے لئے آیاہے اور وہی کام ہواہے۔ مغل بادشاہ اورنگ زیب اگرمندر توڑا تھا تو اسکی وجہ یہ تھی کہ اس مندر میں آسارام باپو جیسے پجاری نے مندرکو گندا کردیا تھا جبکہ اسی اورنگ زیب نے سینکڑوں مندروں کو امداد بھی دی تھی ۔ ڈاکٹر رام پنانی نے بتایا کہ ملک میں امن و امان بحال رکھنے کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔