تیل کی عدم خریدی پر ایران کو مایوسی نہیں، کشمیر کی ترقی سے پاکستان کا منصوبہ ناکام ہوگا: جئے شنکر
واشنگٹن ۔ 2 ۔ اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے آج پرزور انداز میں ادعاء کیا کہ اس کے پاس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن بننے کی تمام درکار صلاحیتیں موجود ہیں اور ایک موثر جواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے بغیر کسی سلامتی کونسل سے بذات خود اقوام متحدہ کی ساکھ و صداقت بھی متاثر ہوجائے گی۔ ایک ایسے وقت جب ہندوستان عالمی تناظر پر مسلسل ایک اہم طاقت کی حیثیت ابھر رہا ہے ۔ وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے واشنگٹن میں بااثر شرکاء کی ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یہ ادعا کیا ، اس سے پہلے انہوں نے امریکہ کے سرکردہ مفکر ادارہ مرکز برائے حکمت عملی و بین الاقوامی مطالعات سے پالیسی پر مبنی خطاب کیا ۔ جئے شنکر نے تقریر کے دوران ایک سوال پر جواب دیا کہ ’’لیکن میں کہنا چاہوں گا کہ اس (سلامتی کونسل نے ہندوستان کی موجودگی کے بغیر) خود اقوام متحدہ کی ساکھ و صداقت متاثر ہوجائے گی‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر آپ کے پاس … ایک ایسا اقوام متحدہ ہے جہاں دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک … ممکن ہے کہ آئندہ 15 سال میں … دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن سکتا ہے ، اس کو اقوام متحدہ کے پالیسی ساز ادارہ میں قائم نہ کیا جائے تو میں کہوں گا کہ اس سے خود مذکورہ ملک پر بھی اثر ہوگا‘‘۔ جئے شنکر نے مزید کہا کہ ’’ممکن ہے کہ ہم جانبداری کی بات کر رہے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ ہمارے پاس ایک موثر جواز ہے‘‘۔ انہوں نے امریکہ ۔ہند حکمت عملی و ساجھیداری فورم (یو ایس آئی ایس پی ایف) کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ ہندوستان کے ساتھ انتہائی و مضبوط سیاحتی و ثقافتی تعلقات ہیں اور ایران نے حکمت عملی کے حامل بندرگاہ کے انتظامات ہندوستان کی طرف سے چلائے جاتے ہیں۔
تہران سے تیل نہ خریدے جانے پر نئی دہلی سے ناراضگی و ناخوشی نہیں ہے ۔ تیل کی دولت سے مالا مال اسلامی جمہوریہ ایران امریکہ کی سخت ترین پابندیوں کے سبب ہندوستان بھی ایران سے تیل خریدنے سے قاصر ہے۔ چابہار بندرگاہ کو ہندوستان ، ایران اور افغانستان کی طرف سے وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کیلئے سنہری موقعوں کا باب الداخلہ سمجھا جاتا ہے ۔ یہ بندرگاہ ہندوستان کے مغربی ساحل سے بآسانی قابل رسائی ہے ۔ اس کو پاکستان کے گوادر بندرگاہ کے موثر جواب کے طور پر دیکھا جانے لگا ہے ۔ پاکستان کے اس بندرگاہ گوادر کو چینی سرمایہ سے ترقی دی گئی ہے ۔ جئے شنکر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اگر ایک مرتبہ ترقی کا سفر شرو ع ہوجائے تو پاکستان کے 70 سال سے بنائے گئے تقریبی منصوبے از خود ناکام ہوجائیں گے۔
