ہندوستان کے دستور پر ہر شہری کا حق

   

سیکولر پارٹیاں سیاہ قانون کیخلاف : سید عزیز پاشاہ

حیدرآباد۔29 ڈسمبر(سیاست نیوز) حکومت شہریت ترمیم قانون کے ذریعہ ملک کے عوام میں تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس قانون کے نفاذ سے نہ صرف ملک کی دوسری بڑی آبادی کو خطرہ ہے بلکہ اس ملک میں بسنے والے پسماندہ طبقات کو بھی نقصان پہنچایا جائے گا۔ جناب سید عزیز پاشاہ سابق رکن راجیہ سبھا نے یہ بات کہی۔ انہو ںنے بتایا کہ 30 فیصد سے کم ووٹ حاصل کرنے والی سیاسی جماعت اپنے ہندوتوا ایجنڈہ کو روبعمل لانے کیلئے اقدامات اورقانون سازی کررہی ہے جبکہ اس طرح کے قوانین ملک کے بڑے طبقہ کے حق میں نقصاندہ ثابت ہوتے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ ہندستان ایک دستوری جمہوریت ہے اور دستوری جمہوریت میں دستور کے مطابق قانون سازی کی جانی چاہئے لیکن موجودہ فاشسٹ حکومت کی جانب سے ہندستان کو اکثریتی جمہوریت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کہ ملک کے عوام کیلئے ناقابل قبول ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ اس قانون سازی کے بعد ملک میں جو حالات پیدا ہورہے ہیں ان حالات کو بہتر انداز میں سمجھنے کیلئے ضروری ہے کہ موجودہ حکومت کے دور اقتدار میں کئے گئے اہم فیصلوں کا جائزہ لیا جائے اور ان فیصلوں پر جس انداز میں عمل کروایا گیا اور جس طرح عوام کو تکالیف میں مبتلاء کیا گیا اس کی تاریخ میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ جناب سید عزیز پاشاہ نے کہا کہ ہندستان کے دستور میں ملک کے ہر شہری کو مساوی حقوق فراہم کئے گئے ہیں لیکن اس قانون کے ذریعہ بھارتیہ جنتا پارٹی ملک کے دستور کو اکثریتی جمہور کے دستور میں تبدیل کرنے جا رہی ہے اور اگر اس پر عمل آوری ہوتی ہے تو ملک بھر میں صورتحال انتہائی سنگین ہوجائے گی اور کسی بھی اقلیت سے تعلق رکھنے والے شہری کو کوئی اختیارات حاصل نہیں رہیںگے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں عددی طاقت کی بنیاد پر ایسے فیصلہ کئے جانے لگے ہیں جو ملک کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کی راہ پر لیجانے والے ہیں اور آر ایس ایس کے منصوبہ پر ہندستان میں عمل آوری کے کو بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت یقینی بنا رہی ہے۔ سابق رکن راجیہ سبھا کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے کہا کہ تمام سیکولر جماعتیں اس سیاہ قانون کے خلاف سرگرم عمل ہیں اور یہ واضح کر رہے ہیں کہ اس قانون کے نفاذ کو روکنے کیلئے جدوجہد کی جانی چاہئے اور ملک بھر میں عوام اس قانون کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں اس کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل ظاہر نہ کرتے ہوئے یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ ہندستانی عوام نے اس قانون کو قبول کرلیا ہے۔ جناب سید عزیز پاشاہ نے کہا کہ موجودہ حکومت سیکولر ووٹوں کی تقسیم کے سبب اقتدار میں ہے اور عام انتخابات 2019 میں حکومت کو 30 فیصد بھی ووٹ حاصل نہیں ہوئے تھے اسی لئے حکومت کو کوئی اخلاقی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ملک کی 100 فیصد آبادی پر کوئی ایسا قانون نافذ کرے جو ملک کے دستور کے مغائر ہو۔