ہند۔آسٹریلیا سیریز کا آج دہلی میں فیصلہ کن مقابلہ

   

نئی دہلی۔ 12 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کل یہاں آسٹریلیا کے خلاف کھیلے جانے والے سیریز کے پانچویں اور فیصلہ کن مقابلہ سے قبل اپنی گزشتہ خامیوں جس میں بولنگ کی ناکامی، ناقص فیلڈنگ اور حکمت عملی میں خامیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سیریز اپنے نام کرنے کی خواہاں ہوگی۔ ہندوستان کے موجودہ بولنگ شعبہ کی دنیائے کرکٹ نے تعریف کی اور اسے ویراٹ کوہلی کی زیرقیادت ایک شاندار ٹیم قرار دیا، لیکن موہالی میں کھیلے گئے سیریز کے چوتھے مقابلے میں ہمالیائی اسکور کو بھی یہ شعبہ کامیابی سے دفاع نہ کرسکا۔ دنیا کے نمبر ایک بولر جسپریت بومراہ کی قیادت میں ہندوستانی بولنگ کو بہترین بولنگ تصور کیا جارہا تھا لیکن پی سی اے اسٹیڈیم کی بیٹنگ وکٹ پر 350 رنز کے نشانہ کا بھی ہندوستانی ٹیم کامیابی سے دفاع نہیں کرپائی۔ جس کے بعد اس پر تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ رانچی کے تیسرے مقابلے اور موہالی کے چوتھے مقابلے میں ویراٹ کوہلی نے پہلے بیٹنگ اور پھر بعد میں بولنگ کا فیصلہ کیا تھا، لیکن دونوں ہی وقت فیصلے غلط ثابت ہوئے کیونکہ رانچی میں جب ہندوستانی ٹیم نشانہ کا تعاقب کررہی تھی، اس وقت شبنم سے آسٹریلیائی بولروں نے فائدہ اٹھایا جبکہ دوسری جانب موہالی میں ہندوستانی بولر گیند پر اپنی گرفت برقرار رکھنے میں ناکام رہے۔ دارالحکومت دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ میدان پر وکٹ عام طور پر نیچی اور دھیمی ہوتی ہے اور ٹاس جیتنے والی ٹیم یہاں پہلے بیٹنگ کرنے کو ترجیح دے گی، کیونکہ اس وکٹ پر گزشتہ دو مقابلے جو کھیلے گئے، اس میں ہندوستان کو شکست برداشت کرنی پڑی۔ اکتوبر 2016ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہندوستان کو 6 رنز اور اکتوبر 2014ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اسے 48 رنز سے شکست ہوئی۔ ہندوستانی ٹیم کیلئے بائیں ہاتھ کے اوپنر شکھر دھون کی فام میں واپسی خوش آئند ہے اور وہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر بہتر مظاہرہ کیلئے پرعزم ہیں۔تاریخ پر نظریں ڈالیں تو یہاں کی وکٹ یوزویندر چہل اور کلدیپ یادو کیلئے موزوں وکٹ ہے، کیونکہ ان دونوں نے اس سست وکٹ پر گزشتہ مقابلے میں بہترین مظاہرہ کیا ہے۔ آسٹریلیا کے لئے عثمان خواجہ سیریز کے بہترین بیٹسمین بن کر ابھریں ہیں اور مہمان ٹیم کو پھر ایک مرتبہ امید ہے کہ وہ ٹیم کو بہتر شروعات فراہم کریں گے۔ کپتان آرون فنچ کے ہمراہ مڈل آرڈر پیٹر ہینڈس کامب اور نئے سوپر اسٹار ٹرنر یقیناً سیریز کو اپنی ٹیم کے حق میں کرنے کیلئے کوشاں ہوں گے۔ ہندوستان کیلئے یہ مقابلہ وقار کا ہے تو آسٹریلیائی ٹیم کیلئے کامیابی معیار کی ہوگی۔ ورلڈ کپ سے قبل ہندوستان کیلئے یہ آخری ونڈے ہے جبکہ آسٹریلیائی ٹیم کو اس کے بعد پاکستان کے خلاف متحدہ عرب امارات میں ونڈے سیریز کھیلنا ہے۔ اُمید کی جارہی ہے کہ قطعی 11 کھلاڑیوں میں رویندر جڈیجہ کی واپسی ہوگی، کیونکہ وہ کوٹلہ کی وکٹ پر ایک بہترین کھلاڑی ثابت ہوں گے۔ جڈیجہ کی ٹیم میں جگہ بنانے کیلئے کے ایل راہول یا پھر امباٹی رائیڈومیں کسی ایک کو آرام دیا جاسکتا ہے۔