مشین چلانے والوں کی قلت سے تعفن ، ہوٹل مالکین کی جی ایچ ایم سی نمائندگی بے فیض
حیدرآباد۔11فروری(سیاست نیوز) شہر کے ریستوراں مالکین کے مسائل کو حل کرنے کے اقدامات تو نہیں کئے جا رہے ہیں لیکن ان سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کی توقعات آئے دن بڑھتی ہی جا رہی ہیں ۔ دونوں شہرو ں حیدرآباد و سکندرآباد میں جی ایچ ایم سی عملہ کی جانب سے شہر میں چلائی جانے والی ہوٹلوں میں معیاری غذاء اور صفائی کو یقینی بنانے کے علاوہ دیگر سہولتوں و صیانتی انتظامات کے سلسلہ میں مسلسل جی ایچ ایم سی عملہ کی جانب سے مہم چلائی جا رہی ہے اور ہوٹل مالکین کو اس بات کا پابند بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے قوانین کو لازمی قابل عمل بنائیں ۔ ہوٹل مالکین کی جانب سے شہر حیدرآباد میں چلائی جانے والی سوچھ حیدرآباد مہم کے دوران شہر حیدرآباد کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک بنانے کے اقدامات کے طور پر اپنے ہوٹلوں کے بیت الخلاوں کو عوام کے لئے کھول دئیے گئے اور اس مہم میں اپنا مکمل تعاون پیش کیا گیا اس کے علاوہ شہر حیدرآبادمیں چلائی جانے والی بیشتر ہوٹلوں میں جی ایچ ایم سی کی جانب سے سرکاری مسالخ سے نکلنے والے گوشت کی عدم موجودگی کی صورت میں خانگی طور پر ذبح کیا گیا گوشت ضبط کرنے اور جرمانہ کرنے کی مہم چلائی گئی جس پر ہوٹل مالکین کی جانب سے مسالخ میں ذبح کیا جانے والا اسٹامپ لگا ہوا گوشت خرید نے کا فیصلہ کیا گیا اور تمام ہوٹلوں کے ذمہ داروں کو اس بات کا پابند بنانے کے اقدامات کئے گئے کہ وہ بھی ممکنہ حد تک زیادہ سے زیادہ گوشت سرکاری مسالخ میں ذبح کیا جانے والا ہی استعمال کریں۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے پارکنگ کے بغیر چلائی جانے والی ہوٹلوں کے خلاف کاروائی کے آغاز کے بعد شہر کی بیشتر ہوٹلوں نے پارکنگ کیلئے علحدہ مقام حاصل کرنے کے اقدامات کئے اور بعض ہوٹلوں میں جگہ کو تنگ کرتے ہوئے پارکنگ بنائی گئی ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کئے جانے والے ان اقدامات کی پابندی کے بعد اب دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں چلائی جانے والی ہوٹلوں میں کچہرے کو کھاد میں تبدیل کرنے والی مشینوں کی تنصیب کا لزوم عائد کیا گیا ہے اور تمام ہوٹل مالکین کو اس بات کی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ اپنی ہوٹل کے کچہرے کی نکاسی کے لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کا انتظار نہ کریں بلکہ بلدیہ کی جانب سے بتائی گئی مشین حاصل کرتے ہوئے کچہرے کو کھاد میں تبدیل کرنے کے اقدامات کو یقینی بنائیں اور اس بات کی کوشش کریں کہ ہوٹل میں ہی کچہرے کو تبدیل کیا جائے ۔ جی ایچ ایم سی کے اس لزوم کے بعد بھی شہر کے کئی ہوٹل مالکین نے یہ مشینین خرید لی ہیں لیکن اب مسئلہ یہ پیدا ہونے لگا ہے کہ ان مشینوں کو چلانے والے نہیں مل پا رہے ہیں اور مشین میں کچہرا جمع ہونے کی صورت میں ہوٹل میں تعفن پیدا ہونے لگا ہے ۔ ریستوراں مالکین کی جانب سے اس سلسلہ میں کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد سے متعدد مرتبہ نمائندگی کی جا چکی ہے لیکن اس کے باوجود بھی انہیں کوئی راحت حاصل نہیں ہوئی ہے اور اب راحت کے حصول کے لیے ہوٹل مالکین سیاسی جماعتوں کے قائدین کی جانب رخ کئے ہوئے ہیں۔