یس بنک ڈوب گیا! مجھے رہزنوں سے گلہ نہیں تیری رہبری کا سوال ہے۔

,

   

نئی دہلی ۔: بینک کاری کے شعبہ میں استحکام لانے کے نام پر گزشتہ پانچ مالی برسوں کے دوران 26 پبلک سیکٹرس بینک (پی ایس بیز ) کے زائد از 3400 برانچس بند کردیئے گئے یا اُنھیں ضم کردیا گیاہے ۔ آر ٹی آئی کے ایک سوال پر یہ انکشاف ہوا ہے کہ ان بینک شاخوں میں 75 فیصد کا تعلق ملک کے سب سے بڑے قرض دہندہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا ( ایس بی آئی) سے ہے ۔ قانون حق معلومات کے تحت گجرات کے جہدکار چندرشیکھر گوڑ کو وصول شدہ معلومات کے مطابق ملک کے 26 بینکوں کو گزشتہ پانچ سالوں کے دوران متاثر کیا گیا ہے ۔ ایس بی آئی کی سب سے زیادہ 2568 برانچس انضمام یا بند کردیئے جانے کا شکار ہوئی ہیں ۔

دریں اثناء کانگریس نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی قوم کو جواب دیں کہ Yesبینک بحران کیلئے کون ذمہ دار ہے ۔ اس اہم نکتہ پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے حکومت عوام کو اُلجھانے یا دھوکہ دینے کی حکمت عملی اختیار نہ کرے ۔ کانگریس کا مطالبہ اس پس منظر میں ہے کہ پرینکا گاندھی کی جانب سے Yes بینک کے بانی رانا کپور کو ایک پینٹنگ 2 کروڑ روپئے میں فروخت کرنے کا معاملہ اُچھالا جارہا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجیوالا نے یہ مسئلہ اُٹھایا کہ وزیراعظم نے دہلی میں ایک بزنس کانفرنس سے خطاب کیا تھاجسے Yes بینک نے اسپانسر کیا ، حالانکہ اُس وقت Yesبینک سے رقومات نکالنے پر آر بی آئی عارضی پابندی عائد کرچکا تھا ۔ سرجیوالا نے میڈیا والوں سے کہاکہ ان حالات میں Yes بینک کو ڈوبتے دیکھنے اور عوام کی محنت کی کمائی پر پانی پھرتے دیکھنے کا ذمہ دار کون ہے ؟ کیا تب مودی حکومت سو رہی تھی یا وہ Yes بینک کو دانستہ ڈبونے میں ملوث ہے؟ ’’مودی جی ، آپ کو مسئلہ کو پھیرنے کے بجائے ان سوالات کا جواب دینے کی ضرورت ہے ۔ آپ قوم کو بتائیں کہ Yes بینک اور اُس کے مالک سے بی جے پی کا کیا ربط ہے ؟ ‘‘ ۔ کانگریس ترجمان نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم مودی ملک کے عوام کو گمراہ کررہے ہیں ۔ مودی جی اور اُن کا گودی میڈیا عوام کی توجہ ہٹانے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور اسی کے تحت پرینکا وڈرا کو 2 کروڑ روپئے کا چیک وصول ہونے کا معاملہ اُچھالا جارہاہے جیسے کہ Yes بینک ڈوبنے کی یہی کلیدی وجہ ہے ۔ اُنھوں نے کہاکہ سادہ پیرائے میں دیکھیں تو تین مسائل ہیں جن کی وضاحت ہونا ضروری ہے ۔ Yes بینک کس طرح ڈوبا ؟ Yes بینک کو ڈوبتے دیکھنے اور عوام کی رقومات غائب کردینے کا کون ذمہ دار ہے ؟ اس پورے عمل اور بحران کے دوران مودی حکومت کیا کرتی رہی ہے ؟

سرجیوالا نے کہاکہ ہندوستان کی اسٹاک مارکیٹ اور معیشت میں غیرمعمولی گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے ۔ حصص بازار 2400 پوائنٹ گرا ہے جو اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ میں ایک دن کی سب سے بڑی گراوٹ ہے ۔ اس کے نتیجہ میں عوام کے چھ لاکھ کروڑ روپئے کا صفایا ہوگیا ہے ۔ اُنھوں نے کہا کہ روپئے کی قدر امریکی ڈالر کے مقابل گھٹ کر 74.04 روپئے فی ڈالر ہوگئی ہے جو بھارت کی تاریخ میں شدید انحطاط ہے ۔ خام تیل کی قیمتوں میں بھی فی بیارل اب تک کی سب سے کم قیمت 32 ڈالر فی بیارل چل رہی ہے لیکن ہندوستان میں پٹرول اور ڈیزل ترتیب وار 74 روپئے اور 64 روپئے فی لیٹر ہی فروخت ہورہا ہے۔ کانگریس ترجمان نے استفسار کیا کہ Yes بینک سے بی جے پی کا کیا تعلق ہے ؟ کیا ان حقائق کا کوئی مطلب نہیں کہ جس وقت بینک ڈوب رہا ہے اور اُس پر آر بی آئی کی طرف سے پابندی عائد کی گئی ہے ، ایسے حالات میں منوہر لال کھٹر زیرقیادت بی جے پی حکومت نے ہریانہ ودیوت پرسارن نگم کے 1000 کروڑ روپئے Yes بینک میں جمع کرائے گئے ۔ سرجیوالا نے رانا کپور کے ساتھ مودی حکومت کے سینئر وزیر نتن گڈکری کی تصاویر پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیوں وزیراعظم نے اپنے سینئر ترین منسٹر کو رانا کپور کے مکان کو بھیجا تھا؟