یمنی حکومت اور عبوری کونسل میں مفاہمت کی کوششیں

   

صنعا۔ سعودی عرب نے یمن کی آئینی حکومت اور عدن کی عبوری کونسل کے درمیان طے پائے الریاض مفاہمتی معاہدے پر عمل درآمد کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ذرائع کے مطابق الریاض معاہدے پرعمل درآمد کے حوالے سے تمام فریقین مطمئن میں اور وہ معاہدے کو عملی شکل دینے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد نے یمن میں عبوری کونسل اور حکومت کے درمیان جنگ بندی معاہدے پرعمل درآمد کے لیے مبصرین کی ایک ٹیم مقرر کی ہے جو اس حوالے سے ہونے والی کوششوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ابین گورنری میں تیسرے روزبھی امن رہا اور کسی قسم کی کشیدگی نہیں دیکھی گئی۔ تمام فوجی یونٹیں اور سیکیورٹی فورسز جنگ معاہدے پرعمل درآمد کی پابند ہیں۔اسی سیاق میں یمن کے وزیراعظم معین عبدالملک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الریاض معاہدے کے تمام نکات اور شرائط پرعمل درآمد کیا جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کا مقصد یمن کی محب وطن قوتوں کی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی پیدا کرنا ہے۔خیال رہے کہ یمن کے علاقے عدن میں انقلابی عبوری کونسل اور آئینی حکومت کے درمیان سعودی عرب کی میزبانی سے ایک معاہدہ طے پایا ہے۔ دونوں فریق اس معاہدے پرعمل درآمد کی کوشش کر رہے ہیں۔