یمن میں متحارب گروپوں کا 1,000 قیدیوں کا تبادلہ

,

   

ملک میں قیام امن کیلئے امید افزاء اقدام، خصوصی نمائندہ برائے یمن کا بیان

اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن کے تنازعہ میں دونوں فریقوں نے ایک ہزار سے زائد زیر حراست افراد کو رہا کیا ہے جو ایک روز میں قیدیوں کا سب سے بڑا تبادلہ ہے۔ یمن میں جاری تنازعہ کا آغاز 2015ء میں ہوا تھا۔یمن کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گرفتھ نے اردن سے سلامتی کونسل کو بتایا کہ یمن کے لئے امید کی ایک کرن نظر آئی ہے اور انھوں نے متعلقہ فریقوں اور ان کی قیادت کو سراہا ہے کہ انہوں نے تعمیری انداز میں مذاکرات کرنے کے عزم کی پاسداری کرتے ہوئے کامیابی سے اس سمجھوتے کو طے کیا ہے جس کی تکمیل گزشتہ ماہ سوئٹزر لینڈ میں ہوئی۔سفارت کاروں کے مطابق 1081 قیدیوں کو رہا کیا گیا, جن میں بیشتر یمنی تھے۔ کچھ سعودی شہریوں کو بھی واپس بھیجا گیا۔ رہا ہونے والوں میں کوئی خاتوں شامل نہیں۔ابھی بھی متحارب گروہوں کی تحویل میں ہزاروں قیدی ہیں تاہم ایک روز میں یہ قیدیوں کی سب سے بڑی تعداد کی رہائی ہے۔ ریڈ کراس ان قیدیوں کی منتقلی کے لئے غیر جانبدار فریق کے طور پر کام کر رہی ہے۔یمن کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے گزشتہ سات ماہ سے متحارب گروپس کے درمیان مسئلے کے حل کیلئے سفارت کاری کر رہے ہیں ۔