امریکہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ روس کو مثبت تجویز سے اتفاق کرنے پر راضی کرے: زیلنسکی
کیف : اس اقدام کا اعلان امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سعودی عرب میں امریکہ اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کے بعد کیا۔ کیف نے کہا کہ وہ امریکہ کی تجویز پر روس کے ساتھ فوری طور پر جنگ بندی کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ اب یہ امریکہ پر منحصر ہے کہ وہ روس کو ’مثبت‘ تجویز سے اتفاق کرنے پر راضی کرے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ وہ روس کو پیشکش کریں گے اور یہ کہ گیند ان کے کورٹ میں ہے۔ اوول آفس میں زیلنسکی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان غیر معمولی جھڑپ کے بعد جدہ میں منگل کی بات چیت دونوں ممالک کے درمیان پہلی باضابطہ ملاقات تھی۔ امریکہ۔یوکرین مشترکہ بیان میں، امریکہ نے یہ بھی کہا کہ وہ یوکرین کو فوری طور پر انٹیلی جنس شیئرنگ اور سیکوریٹی امداد دوبارہ شروع کر دے گا، جسے واشنگٹن نے گزشتہ ماہ کے ناخوشگوار واقعہ کے بعد معطل کر دیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں وفود نے اپنی مذاکراتی ٹیموں کو نامزد کرنے اور ایک پائیدار امن کے لیے فوری طور پر بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا جو یوکرین کی طویل مدتی سلامتی کو فراہم کرتا ہے۔ روبیو نے منگل کو دیر گئے جدہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہیں امید ہے کہ روس اس تجویز کو قبول کر لے گا۔ روبیو نے کہا کہ یوکرین حملے بند کرنے اور بات چیت شروع کرنے کے لیے تیار ہے’’اور اگر روس نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا تو ‘‘ہمیں بدقسمتی سے معلوم ہو جائے گا کہ امن کی راہ میں کیا رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا، “آج ہم نے ایک پیشکش کی جسے یوکرینیوں نے قبول کر لیا ہے، جس سے جنگ بندی اور فوری مذاکرات میں داخل ہونے کا راستہ کھل گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہہم اس پیشکش کو اب روسیوں کے پاس لے جائیں گے اور ہمیں امید ہے کہ وہ امن کے لیے ہاں میں جواب دیں گے۔ گیند اب ان کے کورٹ میں ہے۔ ایک ویڈیو پیغام میں زیلنسکی نے کہا کہ روس کو جنگ روکنے یا جنگ جاری رکھنے کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کرنی ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہیہ مکمل سچائی کے ساتھ سامنے آنے کا وقت ہے۔ خیال رہے کہ روس نے فروری 2022 میں یوکرین پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا۔ اور ماسکو اس وقت یوکرین کے تقریباً 20 فیصد علاقہ پر قابض ہے۔