کیف: روس نے کیف میں بچوں کے مرکزی اسپتال کو میزائل حملے سے اْڑا دیا اور یوکرین کے دیگر شہروں پر میزائل برسائے جس کے نتیجے میں 41 شہری ہلاک ہو گئے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس فضائی حملے کے بعد والدین اپنے بچوں کو اْٹھائے اسپتال کے باہر گلیوں میں پھرتے رہے۔ کھڑکیاں ٹوٹ چکی تھیں اور کیف کے سینکڑوں رہائشی ملبہ صاف کرنے میں مصروف تھے۔یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی جنہوں نے نیٹو کے سربراہی اجلاس کے لیے واشنگٹن روانہ ہونے سے قبل پولینڈ میں قیام کیا، نے ہلاکتوں کی تعداد 37 بتائی ہے جن میں تین بچے بھی شامل ہیں تاہم مختلف علاقوں میں ہلاکتوں کی تعداد 41 ہے۔میسیجنگ ایپ ٹیلی گرام پر ولادیمیر زیلنسکی نے لکھا کہ ’100 سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جن میں بچوں کا اسپتال اور کیئف میں ایک زچگی کا مرکز، بچوں کی نرسری، ایک کاروباری مرکز اور گھر شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ’روسی دہشت گردوں کو اس کا جواب دینا چاہیے۔فکرمند ہونے سے دہشت نہیں رْکتی۔ تعزیت ہتھیار نہیں ہے۔وزارت داخلہ نے کہا کہ کریوی ریح اور دنیپرو اور دو مشرقی شہروں کو بھی نقصان پہنچا۔یہ حملہ جنگ کے بدترین فضائی حملوں میں سے ایک تھا جس کے بعد حکومت نے آج منگل کو یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ ’یوکرین کو فوری طور پر اپنے مغربی اتحادیوں سے اپنے فضائی دفاع کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔فضائیہ نے بتایا کہ فضائی دفاع نے 38 میں سے 30 میزائلوں کو مار گرایا۔روئٹرز کی جانب سے حاصل کردہ ایک آن لائن ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک میزائل بچوں کے اسپتال کی طرف گرتا ہے جس کے بعد ایک بڑا دھماکہ ہوتا ہے۔یوکرین کی سکیورٹی سروس نے میزائل کی شناخت کے ایچ 101 کروز میزائل کے طور پر کی۔کیئف کے فوجی حکام نے بتایا کہ دارالحکومت میں 27 افراد ہلاک ہوئے جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کے روز کہا کہ یوکرین میں کیف میں بچوں کے مرکزی اسپتال سمیت یوکرین میں ’تباہ کن روسی میزائل حملے روس کی بربریت کی ہولناک یاد ہیں۔جو بائیڈن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ واشنگٹن اور اس کے نیٹو اتحادی اس ہفتے یوکرین کے فضائی دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کریں گے۔