اترپردیش کی یوگی سرکار روز بہ روز نئے نئے کارنامہ انجام دے رہی ہے، سرکاری دفاتر کے اصلاح کے دعوے تو خوب ہو رہے ہیں، مگر زمینی حقائق سے ان کا کچھ واسطہ نہیں ہے، اس کی تازہ مثال باندہ واقع بجلی کا دفتر ہے جہاں ملازمین ہیلمٹ پہن کر کام کرنے کے لیے مجبور ہیں۔ دفتر کی خستہ حال عمارت نے ملازمین کو اتنا خوفزدہ کر دیا ہے کہ وہ ہیلمٹ پہن کر کام کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ملازمین کئی سالوں سے ہیلمٹ پہن کر کام کر رہے ہیں۔ باوجود اس کے اس عمارت کو ٹھیک کرنے کے لیے حکومت کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔
ملازمین کا دعویٰ ہے کہ حالات بہت برے ہیں، کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ ہیلمٹ پہن کر کام کرنے پر مجبور ہے، ایک ملازم نے کہا کہ میں نے دو سال پہلے دفتر میں کام شروع کیا تھا، تب سے دفتر کی حالت ایسی ہی خستہ ہے۔ ہم نے افسروں کو خط لکھ کر اس بارے میں پہلے ہی مطلع کیا تھا، لیکن ان کی طرف سے کوئی رد عمل نہیں آیا۔
باندہ کے بجلی محکمہ کی حالت اسی یوگی حکومت کے راج میں ہی خستہ ہے جو اپنے ملازمین کو اسمارٹ بنانے کے لیے بڑے بڑے پیمانے پر مہم چلانے کا دعویٰ کر تی ہے۔ پولس اہلکاروں کو ہائی تکنیک استعمال کرنے کی ٹریننگ دی جا رہی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کو اسمارٹ بنانے اور انھیں سہولیات دینے سے اصلاح ہوگی اور وہ عوام کے لیے بہتر کام کریں گے۔ لیکن باندہ کے بجلی اہلکار کے بیان سے پتہ چلا کہ حکومت کے سب دعوے جھوٹے ہیں۔ انھیں اسمارٹ بنانے کے لیے ٹریننگ تو دور کی بات ہے، دفتر میں بیٹھ کر کام کرنے کے لیے ایک عمارت تک یوگی حکومت نہیں دے پا رہی ہے۔ ایسے میں آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ حکومت کیا ارادہ رکھتی ہے۔
https://youtu.be/Hw6U7NEBG68