مودی آندھی کی طرح آئے ،طوفان کی طرح چلے جائیں گے:تیجسوی
انڈیا اتحاد کے 5نکاتی مطالبات پیش، بی جے پی کو سخت پیام:پرینکا
رام لیلا میدان میںجمہوریت بچاؤ ریالی سے اپوزیشن قائدین کا خطاب،بڑی تعداد میں عوام شریک
نئی دہلی: دہلی کے رام لیلا میدان پر منعقدہ انڈیا اتحاد کی مہاریالی سے سے اپوزیشن جماعتوں کے کئی قائدین بشمول کجریوال اور ہیمنت سورین کے اہلیہ نے بھی خطاب کیا اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنے خطاب میں راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی، وزیر اعظم مودی اور ملک کے چند ارب پتی مل کر میچ فکسنگ کر رہے ہیں تاکہ اقتدار پر قبضہ کر کے ملک کے آئین کو تبدیل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کا یہ الیکشن ووٹ والا الیکشن نہیں ہے بلکہ ہندوستان اور آئین کی حفاظت والا الیکشن ہے جس کیلئے عوام کو پورا دم لگا کر ووٹ دینا ہوگا ۔راہول گاندھی نے آئی پی ایل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بے ایمانی سے ایمپائر پر دباؤ ڈال کر، کھلاڑی کو خرید کر، کپتان کو ڈرا کر، میچ جیتا جاتا ہے تو کرکٹ میں اسے میچ فکسنگ کہا جاتا ہے۔ نریندر مودی اس الیکشن میں میچ فکسنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی نے 400 پار کا نعرے دیا ہے لیکن بغیرمیچ فکسنگ کئے اور میڈیا۔سوشل میڈیا کو خریدے 180 بھی پار نہیں کیا جا سکتا۔ یہ لڑائی آئین کو بچانے کی لڑائی ہے۔ آئین ختم ہوتے ہی ملک کی دولت پانچ چھ لوگوں میں چلی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان میں میچ فکسنگ کا چناؤ بی جے پی جیتے اور اس کے بعد آئین کو انہوں نے بدلا تو اس پورے ملک میں آگ لگنے جا رہی ہے۔ بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ دہلی کا یہ ہجوم بتا رہاہے کہ مودی جی (وزیر اعظم نریندر مودی) آندھی کی طرح آئے تھے اور طوفان کی طرح چلے جائیں گے۔پرینکا گاندھی نے انڈیا اتحاد کے 5 نکاتی مطالبات پیش کیے۔ بھگوان رام کی داستان کا پیغام یاد دلاتے ہوئے کہا کہ اقتدار اور تکبر ہمیشہ نہیں رہتے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے پیدا کی گئی غیر آئینی رکاوٹوں کے باوجود انڈیا اتحاد لڑنے، جیتنے اور ہمارے آئین کی حفاظت کیلئے عہدمند ہے۔ جڑے گا بھارت، جیتے گا انڈیا۔ چیف منسٹر پنجاب بھگونت مان نے کہا کہ ہر بات پر جھوٹ چل رہا ہے۔ جھوٹ پر جھوٹ جملے پر جملہ۔ ابھی جملے بنانے والی فیکٹریاں چل رہی ہیں۔ ابھی آنے والے دنوں میں آپ کے پاس نئے نئے جملے آئیں گے یقین مت کرنا۔ بھگونت مان نے مودی حکومت پر جم کر تنقید کی اور کہا کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔ ان کو لگتا ہے کہ یہ ڈنڈے سے سب چلا لیں گے لیکن یہ ملک کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے۔ یہ 140 کروڑ لوگوں کا دیش ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے نوجوانوں میں جنونیت پیدا کی اور ان کے ہاتھوں میں لاٹھیاں تھمادیں۔ اودھے ٹھاکرے نے کہا کہ مودی حکومت غریبوں کو نظرانداز کرکے چند لوگوں کو فائدہ پہنچارہی ہے۔ ڈیرک اوبرائن نے کہا کہ جمہوریت کو مستحکم کرنے کی جدوجہد میں ان کی پارٹی ہمیشہ ساتھ رہے گی۔ صدر کانگریس کھرگے نے کہا کہ جمہوریت اور آئین کو بچانے کیلئے آخری سانس تک لڑیں گے۔