۔22 لاکھ ملازمتوں پر بھرتی، جی ایس ٹی کی واحد شرح

,

   

کانگریس کا انتخابی منشور

بی جے پی حکومت نے نفرت پیدا کی
پانچ کروڑ غریبوں کو سالانہ 72,000 روپئے
کسانوں کیلئے علحدہ بجٹ

خواتین کا تحفظ بل منظور کرانے کا عہد
دفاعی مصارف میں اضافہ کیا جائے گا
بارہویں جماعت تک تعلیم لازمی اور مفت

نئی دہلی ، 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج لوک سبھا چناؤ کیلئے اپنا منشور جاری کرتے ہوئے متعدد وعدے کئے جن میں ’نیائے‘ اسکیم کے تحت پانچ کروڑ غریب خاندانوں کیلئے فی کس سالانہ 72,000 روپئے دینا، 22 لاکھ سرکاری جائیدادوں پر بھرتی کرنا، کسانوں کیلئے علحدہ بجٹ لانا اور واحد اعتدال پسند جی ایس ٹی شرح طے کرنا شامل ہیں۔ ’ہم نبھائیں گے‘ کے زیرعنوان 55 صفحات پر مشتمل دستاویز میں بیروزگاری، کسانوں کی پریشانی، خواتین کی حفاظت اور دیہی معیشت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی جبکہ عوام کو درپیش ’’حقیقی مسائل‘‘ کے بارے میں تذکرے کو آگے بڑھانے پر زور دیا جائے گا۔ منشور کی اجرائی صدر پارٹی راہول گاندھی، سابق وزیراعظم منموہن سنگھ، یو پی اے چیئرپرسن سونیا گاندھی اور سینئر لیڈر پی چدمبرم و دیگر کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ کسانوں کیلئے کانگریس نے وعدہ کیا کہ انھیں ’’قرض معافی‘‘ سے ’’قرض مکتی‘‘ (قرضوں سے آزادی) کی راہ پر ڈالا جائے گا۔ یہ کام معقول اُجرت والی قیمتوں، کمتر لاگتوں، اور ادارہ جاتی قرض تک یقینی رسائی کے ذریعے ممکن بنایا جائے گا۔ پارٹی نے کہا کہ اگر اسے اقتدار پر لایا جاتا ہے تو ہر سال علحدہ ’’کسان بجٹ‘‘ پیش کیا جائے گا۔ یہاں کانگریس ہیڈکوارٹرز میں اس موقع پر مخاطبت میں راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس برسراقتدار آنے پر جی ڈی پی کا 6 فیصد حصہ تعلیم کیلئے مختص کرے گی، سرکاری اسپتالوں کو مضبوط بنایا جائے گا اور غریبوں کیلئے اعلیٰ معیاری نگہداشت صحت تک رسائی کو یقینی بنائے گی۔ انھوں نے پارٹی کے منشور کو عوام کی آواز قرار دیا۔ پارٹی نے یہ وعدہ بھی کیا کہ قانون حق نگہداشت صحت کو نافذ العمل لایا جائے گا اور ہر شہری کو سرکاری دواخانوں اور منتخب خانگی اسپتالوں کے نٹ ورک کے ذریعے فری ڈائگناسٹکس، آؤٹ پیشنٹ کیئر، مفت ادویات اور دواخانہ میں رہ کر علاج کرانے کی ضمانت دی جائے گی۔ صدر کانگریس نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت نے اپنی پانچ سالہ حکمرانی میں نفرت اور انتشار کو پھیلایا اور اُن کی پارٹی عوام کو یکجا کرتے ہوئے ہندوستان کو متحد کرنے کی سمت کام کرے گی۔ انھوں نے منشور کے دیباچہ میں کہا کہ ہمارے منشور کا عمل بلند تر بصیرت کے تئیں ہمارے عہد کا عکاس ہے، جو ’جن آواز‘ کو سننا ہے۔ یہ کسی ایک فرد کے ’من کی بات‘ نہیں ہے بلکہ لاکھوں کروڑوں عوام کی اجتماعی آواز ہے۔ راہول نے کہا کہ اس منشور کے ذریعے کانگریس نے عوام کیلئے واحد قومی متبادل کو پیش کیا ہے جو واضح متبادل ہے اور جو سچائی، آزادی، وقار، خودداری اور ہمارے لوگوں کیلئے خوشحالی کے اپنے عہد میں غیرمتزلزل ہے۔ انھوں نے ہندوستان کو مضبوط اور متحد، اور منصفانہ اور خوشحال سماج بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ کانگریس کی سب سے نمایاں نیونتم آئے یوجنا (NYAY) یا اقل ترین آمدنی کی ضمانت کے بارے میں پارٹی کے منشور نے ہندستان میں غریب ترین 20 فیصد گھرانوں کیلئے سالانہ 72,000 روپئے دینے کا وعدہ کیا ہے۔ ہندوستان کے نوجوانوں کیلئے کانگریس نے نوکریاں پیدا کرنے کو اپنی اولین ترجیح بنانے کا عہد کیا اور کہا کہ وہ مارچ 2020ء سے قبل تمام 4 لاکھ مرکزی حکومتی جائیدادوں کی بھرتی کے ذریعے عوامی شعبے میں 34 لاکھ نوکریوں کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس ضمن میں ریاستی حکومتوں کو ترغیب دی جائے گی کہ 20 لاکھ جائیدادیں پُر کریں اور ہر گرام پنچایت اور شہری مجالس مقامی میں تخمینی طور پر 10 لاکھ نئی سیوا متر جائیدادیں پیدا کی جائیں۔ پارٹی نے کہا کہ وہ نوکریوں کی تشکیل اور زیادہ خواتین کو ملازمت دینے پر کاروباروں کو ترغیب دیتے ہوئے خانگی شعبے کو جہت بھی دی جائے گی۔ کانگریس نے GST ٹیکس کے بارے میں کہا کہ وہ بنیادی تبدیلی کے ذریعے جی ایس ٹی سسٹم کو سادہ بنایا جائے گا، جس میں ٹیکس کی شرح واحد و اعتدال پسند ہوگی، برآمدات کی زیرو ریٹنگ ہوگی، اور لازمی اشیاء و خدمات کیلئے استثنا رہے گا۔ پارٹی نے پنچایتوں اور بلدیات کو جی ایس ٹی وصولیات کا کچھ حصہ دینے کا وعدہ بھی کیا۔ کانگریس نے کہا کہ وہ این ڈی اے حکومت میں دفاعی مصارف میں انحطاط کے رجحان کو اُلٹ دے گی اور اس میں اضافہ کرتے ہوئے مسلح افواج کی ضرورتوں کی تکمیل کرے گی۔ راہول نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی خائف ہیں اور انھیں کرپشن اور قومی سلامتی جیسے مسائل پر مباحث کیلئے چیلنج کیا۔ تعلیم کے موضوع پر کانگریس نے وعدہ کیا کہ اسکولی تعلیم سرکاری اسکولوں میں جماعت I سے جماعت XII تک لازمی اور مفت کی جائے گی۔ پارٹی نے 17 ویں لوک سبھا کے پہلے سیشن میں خواتین کا تحفظ بل منظور کرانے کا وعدہ کیا جس کے ذریعے لوک سبھا اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کیلئے 33 فیصد نشستیں محفوظ کی جائیں گی۔ نیز کانگریس مرکزی حکومت کی تمام جائیدادوں کا 33 فیصد حصہ بھی خواتین کیلئے محفوظ کرے گی۔