ء2021 کی مردم شماری میں تفصیلات جمع کرنے موبائیل ایپ کا استعمال

,

   

Ferty9 Clinic

ہندوستان کا جغرافیائی رقبہ دنیا کا صرف 2.4 فیصد حصہ لیکن عالمی آبادی میں 17.5 فیصد حصہ: امیت شاہ

نئی دہلی 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل ہندوستان کے فروغ کے لئے 2021 کی مردم شماری روایتی کاغذ، قلم کے استعمال کو خبرباد کہتے ہوئے موبائیل فون اپلی کیشن (موبائیل ایپ) کے ذریعہ کی جائے گی۔ امیت شاہ نے پیر کو یہاں رجسٹرار جنرل آف انڈیا اور سنسیس کمشنر (کمشنر مردم شماری) کی نئی عمارت کی تعمیر کے لئے سنگ بنیاد رکھنے کے بعد خطاب کے دوران یہ اعلان کیا اور کہاکہ یہ بڑی مہم 12,000 کروڑ روپئے کے صرفہ سے شروع کی جائے گی جس میں 16 زبانیں استعمال ہوں گی۔ امیت شاہ نے کہاکہ مجوزہ مردم شماری میں اس کے حوالے کی تاریخ یکم مارچ 2021 ء ہوگی لیکن برفباری کا سامنا کرنے والی ریاستوں جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں یہ عمل یکم اکٹوبر 2020 ء سے شروع ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ ’مردم شماری کی تفصیلات موبائیل فون کے ذریعہ وصول کی جائیں گی۔ یہ پہلا موقع ہوگا جب مردم شماری کے عمل میں موبائیل ایپ استعمال کیا جائے گا۔ ہندوستان کاغذ، قلم کے ذریعہ مردم شماری سے اب ڈیجیٹل مردم شماری کی سمت بڑھ رہا ہے۔ یہ اس ملک میں مردم شماری کے عمل میں ایک بڑا انقلاب ہوگا‘۔ مردم شماری 2021 ء کا حوالہ دیتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ یہ تفصیلات ملک کے مستقبل کی منصوبہ بندی میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔ بالخصوص ترقیاتی اقدامات اور فلاحی اسکیمات میں کافی مدد ملے گی۔ یہ دراصل جن بھاگیہ داری (عوامی ساجھیداری) کا عمل ہوگا۔ امیت شاہ نے کہاکہ ’ہندوستان کی 130 کروڑ کی آبادی کو اس کے فوائد سے واقف کروایا جانا چاہئے۔ یہ بتایا جانا چاہئے کہ مستقبل کی منصوبہ سازی میں مردم شماری کی یہ تفصیلات آیا کس طرح استعمال کی جاسکتی ہیں۔ مردم شماری کی تفصیلات کا استعمال مختلف زایوں پر محیط ہوگا اور ملک کی ترقی میں اس کا کلیدی رول رہے گا‘۔ وزیرداخلہ نے یہ بھی کہاکہ مردم شماری کی تفصیلات پارلیمان، اسمبلی اور بلدی حلقوں کی حد بندی کے عمل میں بھی استعمال ہوں گی۔ وزیرداخلہ نے مردم شماری کے عمل سے وابستہ عہدیداروں سے اپیل کی کہ وہ اس عمل کو پوری سنجیدگی اور خلوص کے ساتھ جاری رکھیں کیوں کہ یہ اُنھیں ایک ایسا ثواب کمانے کا موقع فراہم کررہا ہے جس سے ملک کی مدد ہوسکتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ماضی کی حکومتیں جزوی طور پر فلاحی اسکیمات متعارف کیا کرتی تھیں اُنھوں نے کلیتاً جامع منصوبہ بندی کے ساتھ کچھ نہیں کیا تھا۔ امیت شاہ نے کہاکہ ’لیکن 2014 میں نریندر مودی جب وزیراعظم بنے سارا انداز فکر بدل گیا۔ سوچ سمجھ بدل گئی۔ تمام مسائل کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے اہداف مقرر کئے گئے‘۔ اُنھوں نے کہاکہ 2011 ء کی مردم شماری کی بنیاد پر مودی حکومت نے ہر گھر کو برقی سربراہی، پکوان گیس (ایل پی جی) کنکشن تک رسائی، غریبوں کے لئے گھروں، سڑکوں، بیت الخلاء کی تعمیر، بینک کھاتے کھولنے اور دور دراز کے دیہاتوں میں بینک کی شاخیں کھولنے جیسی 22 فلاحی اسکیمات کو متعارف کیا تھا۔ امیت شاہ نے کہاکہ ہندوستان کی آبادی، دنیا کی آبادی کے 17.5 فیصد حصہ پر مشتمل ہے جبکہ اس (ہند) کا جغرافیائی رقبہ دنیا کے مجموعہ جغرافیائی حصہ کا محض 2.4 فیصد ہے۔ چنانچہ یہ فطری امر ہے کہ آبادی سے تقابل کے اعتبار سے ہندوستان کے قدرتی وسائل انتہائی محدود ہیں۔ اس طرح عدم مساوات کے خلیج کو پاٹنے کے لئے ہمیں سخت محنت کی ضرورت ہوگی۔