کئی اسمبلی حلقہ جات میں پانی کی قلت کا مسئلہ حل ہوگا
حیدرآباد۔/4 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے آؤٹر رنگ روڈ فیس II پانی سربراہی اسکیم کے پراجکٹ کی تجویز پیش کی ہے۔ اس پراجکٹ کے تحت آؤٹر رنگ روڈ کے حدود میں واقع مواضعات کو صاف پینے کے پانی کی سربراہی کے علاوہ جی ایچ ایم سی کے حدود کے بیرونی علاقہ میں رہنے والے مکینوں کو سربراہی آب یقینی بنایا جائے گا۔ پراجکٹ کی جملہ مالیت 1200 کروڑ رہے گی اور اسے جلد ہی مکمل کیا جائے گا۔ اس پراجکٹ کا جنوری 2022 میں آغاز ہوا تھا اور 24 ماہ میں مکمل کرنے کا معاہدہ کیا گیا۔ دو علحدہ پیاکیجس کے تحت پراجکٹ کو این سی سی لمیٹیڈ کے حوالے کیا گیا۔ پراجکٹ کے تحت جو علاقے سربراہی آب کے دائرہ میں شامل رہیں گے ان میں سرورنگر، مہیشورم، شمس آباد، حیات نگر، ابراہیم پٹنم، گھٹکیسر اور کیسرا منڈلس شامل ہیں۔ پیاکیج 2 پر مسرز میل کمپنی تکمیل کررہی ہے جس کے تحت راجندر نگر، شاہ میر پیٹ، میڑچل، قطب اللہ پور، آر سی پورم، پٹن چیرو اور بلارم منڈلس کا احاطہ کیا جائے گا۔ پراجکٹ کے تحت 138 ملین لیٹر کی صلاحیت والے 71 ذخائر آب تعمیر کئے جائیں گے جن میں سے 61 ذخائر آب مکمل ہوچکے ہیں اور 10 آخری مراحل میں ہیں۔ 2764 کلو میٹر ڈسٹری بیوشن پائپ لائن کا منصوبہ ہے جس میں سے 2728 کلو میٹر پائپ لائن کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ حکام کے مطابق 19 ذخائر آب کا آغاز ہوچکا ہے جو راجندر نگر، پٹن چیرو، میڑچل اور مہیشورم اسمبلی حلقہ جات کے تحت ہیں۔ ان علاقوں میں 554.77 کلو میٹر پائپ لائن بچھائی گئی جس پر 188.11 کروڑ کے مصارف ہوئے۔ میڑچل میں سب سے زیادہ 66 کروڑ کا خرچ آیا جبکہ مہیشورم میں 62.02 کروڑ کے مصارف ہوئے۔ مذکورہ علاقوں میں پانی کی بڑھتی مانگ سے نمٹنے میں یہ پراجکٹ معاون ثابت ہوگا۔1