حیدرآباد 12 مئی (سیاست نیوز) آؤٹر رنگ روڈ (او آر آر) کے فیز ۔ 2 کے تحت 25 ذخائر آب کی تعمیر کے 90 فیصد سے زائد کام مکمل ہوگئے ہیں اور توقع ہے کہ اس کے تمام کام جون تک مکمل ہوجائیں گے اور حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے حیدرآباد کے مضافات میں ان علاقوں میں پھیلے ہوئے ولیجس، رہائشی کلالونیز اور گیٹیڈ کمیونٹیز کو پینے کا پانی فراہم کیا جائے گا۔ جاریہ کاموں کا جمعہ کو معائنہ کرتے ہوئے واٹر بورڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر سی سدرشن ریڈی نے کہاکہ 1,250 کلو میٹر کی نئی پائپ لائن بھی ڈالی جارہی ہے اور جلد ہی ان لیٹ اور آؤٹ لیٹ کے کاموں کی بھی ٹسٹنگ کی جائے گی۔ اس پیاکیج کے تحت جملہ 38 ذخائر آب میں 13 تیار ہوچکے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ نئے ذخائر آب کے مقامات کو خوبصورت بھی بنایا جارہا ہے۔ سدرشن ریڈی نے قطب اللہ پور منڈل میں 3 ۔ ایم ایل کپاسٹی، ملم پیٹ ذخائرآب، پمپ روم اور باچو پلی فلنگ اسٹیشن کا دورہ کیا۔ آؤٹر رنگ روڈ فیز ۔ 2 پراجکٹ 1200 کروڑ روپئے کی تخمینہ لاگت کا پراجکٹ ہے اور اس میں 138 ملین لیٹرس کی ایک کمبائینڈ کپاسٹی اور 2,988 کلو میٹر نئی پائپ لائن کے ساتھ 73 نئے سرویس ریزروائرس ہیں۔ اس پراجکٹ کے مکمل ہونے پر تقریباً 25 لاکھ کی آبادی کی پینے کے پانی کی ضرورت پوری ہوگی۔ یہ پراجکٹ سات میونسپل کارپوریشن، 18 بلدیات اور 24 گرام پنچایتوں کا احاطہ کرتا ہے۔ اس کے کاموں کو پیاکیج 1 اور پیاکیج 2 کے طور پر تقسیم کیا گیا ہے۔ پیاکیج 1 کا بجٹ 613 کروڑ روپئے ہے اور اس میں 33 سرویس ریزروائرس اور 1,522 کیلو میٹر پائپ لائن نیٹ ورک شامل ہے جو سات منڈلس سرورنگر، مہیشورم، شمس آباد، حیات نگر، ابراہیم پٹنم، گھٹکیسر اور کیسرا پر محیط ہے۔ پیاکیج 2 ، 38 نئے سرویس ریزروائرس اور 1,250 کلو میٹر پائپ لائن نیٹ ورک کی تعمیر پر مشتمل ہے اور اس کی لاگت 587 کروڑ روپئے ہے اور اس میں راجندر نگر، شاہ میر پیٹ، میڑچل، قطب اللہ پور، پٹن چیرو، آر سی پورم اور بولارم منڈلس کا احاطہ ہوتا ہے۔