آئندہ کشمیر اسمبلی انتخابات میں 10 نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ: بی جے پی

   

جموں: بی جے پی کے یوتھ قومی صدر انجینئر اعجاز حسین نے کہا ہے کہ بی جے پی کشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں 10 سے زیادہ سیٹیں حاصل کرے گی۔انہوں نے پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ سے وابستہ لیڈروں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ لیڈران در اصل اقتدار کے بھوکے ہیں اسی لئے ہر چناؤ میں ان کا منشور بدلتا رہتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں فور جی موبائل انٹرنیٹ بحال ہونا چاہئے کیونکہ اس کی معطلی سے تعلیم بے حد متاثر ہوئی ہے ۔موصوف یوتھ نائب صدر نے ان باتوں کا اظہار یہاں ایک نیوز چینل کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ڈی ڈی سی انتخابات میں کشمیر میں کنول کا پھول کھلا کر اچھی شروعات کی ہیں جو کوئی آسان بات نہیں ہے ۔انہوں نے کہا: ‘پیپلز الائنس برائے گپکار الائنس میں جو جماعتیں ہیں وہ جموں وکشمیر کی بڑی سیاسی جماعتیں ہیں لیکن ان جماعتوں کے لیڈران اقتدار کے بھوکے ہیں ان کے ہر چناؤ میں الگ الگ منشور ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج وہ اٹانومی اور سیلف رول کو بھول کر دفعہ 370 کی بحالی کے منشور پر چناؤ لڑ رہے ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 370 کچھ بھی نہیں ہے اگر یہ دفعہ کسی خاص اہمیت کا حامل ہوتا تو ملک کی باقی ریاستوں میں بھی نافذ ہوتا بلکہ اس دفعہ کے ہٹانے سے کئی مشکلات دور ہوئی ہیں۔موصوف نے کہا کہ گپکار الائنس سے لوگ خوش نہیں ہیں بلکہ دفعہ 370 کی منسوخی پرلوگ خوش ہیں لیکن یہ لیڈران پروپگنڈا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اگلے پانچ برسوں میں بہت بڑی تبدیلی آئے گی۔ن کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں بی جے پی آج سے دس برس پہلے کی بی جے پی نہیں ہے یہاں ہماری بنیاد مستحکم ہو رہی ہے اور آنے والے اسملبی انتخابات میں بی جے پی کشمیر سے دس سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگی۔