مختلف اضلاع میں بھی بارش کی پیش قیاسی ، خلیج بنگال میں ہوا کے دباؤ میں کمی : محکمہ موسمیات
حیدرآباد۔25۔ستمبر۔(سیاست نیوز) تلنگانہ میں ابر آلود مطلع اور بارشوں کے سلسلہ کا 6ویں دن میں داخل ہوچکا ہے اور محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران بھی ریاست تلنگانہ کے بیشتر اضلاع اور دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں موسلادھار اور معمول کے مطابق بارشوں کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق ریاست تلنگانہ بالخصوص شہر حیدرآباد‘ سکندرآباد‘ رنگاریڈی ‘ میڑچل ۔ملکا جگری ‘ وقارآباد‘ سنگاریڈی ‘ میدک‘ نرمل ‘ کمرم بھیم ‘ آصف آباد ‘ منچریال ‘ نظام آباد‘ بھدادری کتہ گوڑم‘ کھمم ‘ کاماریڈی ‘ نلگنڈہ ‘سوریہ پیٹ‘ محبوب نگر ‘ ناگر کرنول ‘ جوگولامبا گدوال ‘ نارائن پیٹ اور ونپرتی میں آئندہ 48گھنٹوں کے دوران تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شمال مغربی و سنٹرل خلیج بنگال میں ہوا کے دباؤ میں ریکارڈ کی جانے والی کمی کے پیش نظر تلنگانہ کے مذکورہ اضلاع میں بارشوں کا امکان ہے اور بارشوں کے ساتھ ساتھ 40 کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہاہے۔ خانگی ماہرین موسمیات کی جانب سے جاری کی گئی پیش قیاسی میں کہاگیا ہے کہ جاریہ ماہ کے اواخر تک تلنگانہ کے موسم میں کوئی نمایاں تبدیلی ریکارڈ کئے جانے کا امکان نہیں ہے بلکہ بعض اضلاع میں موسلادھار مسلسل بارشوں کے امکانات کو بھی مسترد نہیں کیا جا سکتا ۔ ذرائع کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کئے جانے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں یا 4یوم تک بھی موسم میں تبدیلی کے امکانات نہیں ہیں۔ خانگی ماہرین موسمیات کے مطابق شہر حیدرآباد میں جاری مختلف علاقوں میں وقفہ وقفہ سے بارشوں کے متعلق کہا جا رہاہے کہ خلیج بنگال میں ہوا کے دباؤ میں ریکارڈ کی جانے والی کمی کے نتیجہ میں یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے اور مسلسل بارشوں کے سبب درجہ حرارت کے ساتھ رطوبت میں بھی کمی ریکارڈ کی جار ہی ہے جس کے نتیجہ میں رات کے اوقات میں سرد ہوائیں چلنے لگی ہیں۔ شہر میں مسلسل موسم میں ریکارڈ کی جانے والی تبدیلی کو دیکھتے ہوئے محکمہ صحت کی جانب سے شہریوں میں شعور بیداری مہم چلاتے ہوئے انہیں موسمی بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے احتیاطی اقدامات کا مشورہ دیا جارہا ہے اور کہا جا رہاہے کہ وہ اس طرح کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے علاوہ قوت مدافعت میں اضافہ کو یقینی بنانے والے اشیاء کا استعمال کریں۔3