آئی آئی ٹیز فیس میں اضافہ کے فیصلہ سے دستبرداری پر غور

   

جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں احتجاج کے بعد حکومت کی ماہرین تعلیم و معاشیات سے مشاورت
حیدرآباد۔22نومبر(سیا ست نیوز) حکومت ہند نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں کئے جانے والے احتجاج کے پیش نظر ملک کی آئی آئی ٹیز کی فیس میں کئے گئے اضافہ کو واپس لینے پر غور کرنا شروع کردیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ حکومت نے مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل کے عہدیداروں کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ ماہرین تعلیم اور معاشیات سے مشاورت کرتے ہوئے ملک بھر کی آئی آئی ٹیز میں فیس کے اضافہ کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات سے دستبرداری پر غور کریں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے وزارت فروغ انسانی وسائل کے عہدیداروں کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ آئی آئی ٹی کے فیسوں میں اضافہ کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کو فوری روکتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کریں کہ فیس میں کسی قسم کا اضافہ نہ کئے جانے کی صورت میں حکومت پر کتنا بوجھ عائد ہوگا۔ دہلی میں جے این یو طلبہ کی جانب سے مسلسل جاری احتجاج کو نظر میں رکھتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے اس بات کی سفارش کی گئی تھی کہ فیس میں کئے گئے اضافہ سے فی الحال دستبرداری اختیار کرنے پر غور کیا جانا چاہئے کیونکہ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اس اقدام کے خلاف جے این یو سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج ملک بھر میں موجود مرکزی زیر انتظام تعلیمی اداروں اور قومی جامعات تک تیزی سے وسعت حاصل کرتا جا رہا ہے اور اس احتجاج کو روکنے کے سلسلہ میں کوئی اقدامات نہ کئے جانے پر حالات میں مزید بگاڑ پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت ہند کی جانب سے ملک میں چلائے جانے والے آئی آئی ٹیز میں موجود کورسس کی فیس میں اضافہ کے فیصلہ سے دستبرداری اختیار کرنے پر غور کیا جا رہاہے اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اگر آئی آئی ٹیز میں فیس کے اضافہ سے دستبرداری اختیار کرنے کے بعد ملک کے قومی جامعات میں کئے جانے والے اضافوں پر بھی غور کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق جے این یو طلبہ کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے اور ان کی جانب سے ملک بھر میں احتجاج کو شروع کرنے کے اعلان کے بعد حکومت اور مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل نے اس سلسلہ میں غور کرنا شروع کردیا ہے اور ان اقدامات کے ذریعہ حکومت طلبہ میں پیدا ہونے والی برہمی کو دور کرنے کے اقدامات کر رہی ہے۔آئی آئی ٹیز میں کئے گئے فیس میں اضافہ سے بھی دستبرداری اختیار کئے جانے سے ملک بھر میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو فائدہ حاصل ہوگا۔