اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے 1.1 بلین ڈالر کی منظوری سے پاکستانی معیشت کے استحکام میں اضافہ ہو گا۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے چند گھنٹے قبل پاکستان کو قرض کی منظوری دیدی۔یہ 1.1 ارب ڈالر کی رقم آئی ایم ایف کی جانب سے گزشتہ سال پاکستان کیلئے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت منظور کردہ تین ارب ڈالر کے بیل آوٹ پیاکیج کی دوسری اور آخری قسط ہے۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت آخری مالیاتی قسط کی منظوری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہیکہ قسط ملنے سے پاکستان میں مزید معاشی استحکام آئے گا اور ملک ڈیفالٹ ہونے سے بچ جائے گا۔
پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے منگل کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے، “سولہ ماہ کی حکومت کے دوران پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے میں آئی ایم ایف سے یہ معاہدہ اہم ثابت ہوا تھا اور پاکستان کے معاشی تحفظ کے لیے تلخ اور مشکل فیصلے کیے لیکن ان کے ثمرات معاشی استحکام کی صورت میں سامنے آرہے ہیں۔”بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ “قرض لینا کامیابی نہیں، کامیابی اس دن ہوگی جس دن قرض سے نجات پائیں گے، اسی جذبے سے درست سمت میں تسلسل سے محنت جاری رہی تو قرض سے نجات اور معاشی خوش حالی کا دور بھی جلد آئے گا۔”شہباز شریف نے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سمیت پوری معاشی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی ایم ڈی کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان کا ‘مشکل وقت میں ساتھ دیا۔‘