آئی ایم اے اسکام :منصور خان دبئی سے واپسی پر گرفتار

   

Ferty9 Clinic

دہلی میں ای ڈی کی جانب سے پوچھ تاچھ کے بعد ٹرانزٹ ریمانڈ پر بنگلورو کو منتقلی

بنگلورو ، 19 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) محمد منصور خان مالک آئی ایم اے جویلز کو نئی دہلی میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کرلیا ہے اور ایجنسی کی جانب سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے، ایک اسپیشل ٹیم نے یہ بات کہی، جو یہاں مبینہ فرضی اسکیم سے متعلق اسکام کی تحقیقات کررہی ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا کہ منصور جو دبئی کو چلے گئے تھے، وہ ہندوستان کو واپس ہوئے اور دہلی میں لینڈنگ پر گرفتار کرلئے گئے۔ ایس آئی ٹی نے کہا کہ دبئی میں اس کے ذرائع نے انھیں ترغیب دی کہ وطن واپس ہوجائیں اور خود کو قانون کے حوالے کردیں۔ چنانچہ انھوں نے دبئی سے نئی دہلی کا (فلائٹ AI 916 کے ذریعہ) سفر کیا اور 0155 بجے دہلی پہنچے۔ ایس آئی ٹی آفیسرز نے وہیں پر ملزم کی گرفتاری کو یقینی بنایا۔ منصور خان کے خلاف ایس آئی ٹی اور ای ڈی دونوں نے لک آؤٹ سرکلر جاری کیا تھا اور ان کے ساتھ سرکاری طریقہ کار کے مطابق برتاؤ ہوگا۔ ذرائع نے نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کو بتایا کہ نئی دہلی میں منصور خان سے ای ڈی عہدیداران پوچھ تاچھ کررہے ہیں اور بعد میں ایس آئی ٹی کی جانب سے تفصیلی انکوائری کیلئے بنگلورو بھیج دیئے جائیں گے۔ منصور کو عدالت میں پیشی کے بعد ٹرانزٹ ریمانڈ پر بنگلورو کو منتقل کیا جائے گا۔ زائد از ایک لاکھ افراد نے IMA Jewels میں سرمایہ لگایا تھا، جس نے 17 کمپنیاں شروع کئے۔ منصور نے زیادہ تر مسلمانوں کو ترغیب دی کہ پانچ کمپنیوں میں پیسہ لگائیں۔ ایس آئی ٹی نے کہا کہ کمپنی میں 4,084 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری ہوئی۔ منصور خان اپنے سرمایہ کاروں کو تقریباً 1,400 کروڑ روپئے واجب الادا ہے۔

لگ بھگ دیڑھ ماہ قبل منصور خان ہزاروں انوسٹرز کو پریشانی میں چھوڑ کر دبئی فرار ہوا تھا۔ انھوں نے سرمایہ کاروں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ہندوستان واپس ہوکر اُن کی رقم لوٹا دیں گے۔ ہزارہا شکایات کی اساس پر ایس آئی ٹی نے منصور خان اور دیگر کے خلاف کیس درج کیا۔ ابھی تک 22 افراد گرفتار کئے گئے جن میں منصور خان، (کمپنی کے) 12 ڈائریکٹرز ، ڈپٹی کمشنر بنگلورو اربن ڈسٹرکٹ وجئے شنکر، اسسٹنٹ کمشنر ایل سی ناگراج، بنگلور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا ایک آفیسر، بروہاٹ بنگلورو مہانگر پالیکے کا ایک نامزد کارپوریٹر اور ایک ولیج اکاؤنٹنٹ شامل ہیں۔ منصور نے فراری سے قبل شیواجی نگر کے کانگریس ایم ایل اے آر روشن بیگ پر 400 کروڑ روپئے لینے اور اسے واپس نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
روشن بیگ نے صاف طور پر الزام کو مسترد کرتے ہوئے اسے جھوٹ اور غیرسنجیدہ قرار دیا۔ ایم ایل اے کو جو پارٹی کے خلاف بغاوت کرچکے تھے، مخالف پارٹی سرگرمیوں کی بناء معطل کیا جاچکا ہے۔ تب وہ باغی ایم ایل ایز کے جتھے میں شامل ہوگئے جو مستعفی ہوئے۔ ایس آئی ٹی نے انھیں اپنے روبرو 15 جولائی کو حلفیہ بیان دینے کیلئے نوٹس دی تھی، لیکن انھوں نے 26 جولائی تک وقت مانگا۔ تب ایس آئی ٹی نے انھیں اُس سے ایک ہفتہ قبل حاضر ہونے کیلئے کہا۔